کراچی میں لوڈشیڈنگ کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر کے الیکٹرک کا جواب جمع

کورٹ رپورٹر  پير 15 جولائی 2024
کراچی میں ہمارے 70 فیصد فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، کے الیکٹرک

کراچی میں ہمارے 70 فیصد فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، کے الیکٹرک

  کراچی: ہیٹ ویو میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست پر کے الیکٹرک نے جواب جمع کرادیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر اور اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین کی جانب سے دائر ہیٹ ویو میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

کے الیکٹرک کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرادیا اور درخواست گزار کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے دعوے کو مسترد کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: بجلی کی لوڈ شیڈنگ، پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شہریوں کا احتجاج

کے الیکٹرک نے جواب میں کہا کہ کراچی میں ہمارے 70 فیصد فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں۔ صرف 30 فیصد فیڈرز پر چوری اور کنڈے کیخلاف کارروائی کے دوران بجلی کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے۔ 24 جون سے 27 جون تک جن علاقوں میں درجہ حرارت 45 گریڈ سینٹی گریڈ محسوس کیا گیا وہاں ڈیڑھ بجے سے ساڑھے 4 بجے تک لوڈ شیڈنگ نہیں کی گئی۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے منصوبہ نیپرا کے حوالے کردیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت 2029 اور 2030 تک 95 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

کے الیکٹرک نے کہا کہ ہیٹ ویو کے دوران مختلف علاقوں میں ریلیف کیمپ لگائے گئے جن میں صاف پانی فراہم کیا گیا۔ اگر کہیں ٹیکنیکل فالٹ کی وجہ سے بجلی جاتی ہے، تو وہ لوڈ شیڈنگ کے زمرے میں نہیں آتا۔ بجلی چوری اور غیر قانونی تعمیرات والوں کیخلاف دیگر اداروں سے مل کر کارروائی کررہے ہیں۔

عدالت نے کے الیکٹرک کے جواب پر دلائل طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی۔ جماعت اسلامی کی طرف سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ کے الیکٹرک کو بالخصوص ہیٹ ویو میں بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔