دوران ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو قتل کرنے والے تین ڈاکو گرفتار

ڈاکوؤں نے 7 جولائی کو نیو کراچی صنعتی ایریا میں دو سالہ بیٹی کے باپ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، ایس آئی یو پولیس


Staff Reporter July 15, 2024
(فوٹو : پولیس)

اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) پولیس نے نیوکراچی صنعتی ایریا کے علاقے وکٹری گراؤنڈ سیکٹر فائیو جی میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر عمران نامی شخص کو قتل کرنے کی واردات میں ملوث 3 ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان ایس ایس یو کے مطابق فائرنگ کا واقعہ رواں ماہ سات جولائی کو پیش آیا تھا جس میں موٹر سائیکل سوار 3 ڈاکو عمران کو قتل کر کے اس کا موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے تھے، واقعہ کا مقدمہ نمبر 438 سال 2024 بجرم دفعات 302 اور 397 چونتیس کے تحت نیو کراچی صنعتی ایریا پولیس نے درج کیا تھا۔

مقدمے کی تفتیش ایس آئی یو پولیس کو منتقل کی گئی جس کے بعد قائم کی جانے والی خصوصی ٹیم نے سخت جدوجہد اور ٹیکنالوجی کے استعمال سمیت خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر واردات میں ملوث تینوں ڈاکوؤں کو نیو کراچی صنعتی ایریا کے علاقے سیکٹر الیون ایف میں چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا جن کی شناخت رمیز ولد ظفر، واصف بلال ولد جاوید اختر اور علی نذیر ولد نذیر کے نام سے کی گئی۔

گرفتار ڈکیت علی نذیر سے آلہ قتل 30 بور پستول جبکہ ڈکیت واصف بلال کے قبضے سے مقتول کا چھینا گیا موبائل فون برآمد ہوا ہے، اس کے علاوہ پولیس نے واردات میں استعمال کی جانے والی ڈاکوؤں کی موٹر سائیکل بھی برآمد کرلی۔

ترجمان کے مطابق برآمد کیے جانے والے اسلحے اور جائے وقوع سے ملنے والے گولی کے خولوں کو موازنے کے لیے فارنزک لیبارٹری کو ارسال کر دیا گیا ہے جبکہ گرفتار ڈکیت علی نذیر سے برآمد کیے جانے والے غیر قانونی اسلحے کا مقدمہ ایس آئی یو میں سندھ آرمز ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق گرفتار ڈاکوؤں نے نیو کراچی، لانڈھی، کورنگی اور دیگر مقامات پر بھی وارداتوں کا انکشاف کیا ہے جبکہ وہ اس سے قبل بھی گرفتار ہو کر جیل جا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ مقتول عمران دو سالہ بچی کا باپ اور فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا جس نے ایک روز قبل ہی نیا موبائل فون خریدا تھا اور وہ گلی میں دوست کے ہمراہ کھڑا تھا کہ موٹر سائیکل سوار ڈاکو اس سے موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے تھے اور اسے فائرنگ کا نشانہ بنا کر زندگی سے محروم بھی کر دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں