پابندی لگانی ہے تو سیاست میں فوجی مداخلت پر لگائی جائے ایمل ولی

حکومت وہی دہرا رہی ہے جو 2018 اور 2022 میں پی ٹی آئی نے کیا، صدر اے این پی


ویب ڈیسک July 16, 2024
حکومت وہی دہرا رہی ہے جو 2018 اور 2022 میں پی ٹی آئی نے کیا، صدر اے این پی

پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے پر مرکزی صدر اے این پی ایمل ولی خان کا ردعمل سامنے آگیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی اور نظریاتی اختلافات کے باوجود پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کی مخالفت کرتے ہیں، ہماری تاریخ ہے کہ ہم نے کبھی غیر جمہوری اور آمریت کی حمایت نہیں کی ہے، پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر پابندی کی بنیاد آمر جنرل ایوب خان نے رکھی تھی، بدقستمی سے پاکستان میں تاریخ سے سبق نہیں سیکھا جاتا۔

ایمل ولی نے کہا کہ یہاں پر جو حکومت میں ہوتے ہیں آرمی چیف ان کے لئے باپ ہوتا ہے، کرسی سے اتر جاتے ہیں تو وہی باپ میر صادق اور میر جعفر بن جاتا ہے، یہاں "ووٹ کو عزت دو" کا نعرہ صرف تب لگایا جاتا ہے جب کرسی نہ ہو، لیکن جب اقتدار مل جائے تو وہی "ووٹ" "بوٹ" میں تبدیل ہوجاتا ہے۔


مزید پڑھیں؛ حکومت کا پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ


ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران آج وہی دہرا رہے ہیں جو 2018 اور 2022 کے بیچ پی ٹی آئی کررہی تھی، کھیل اور اسکا ریفری آج بھی وہی پرانا ہے، صرف کھلاڑیوں کے سائیڈز تبدیل ہوگئے ہیں، کل جو لوگ اس گندے کھیل سے مستفید ہو رہے تھے، آج بھگت رہے ہیں۔

ایمل ولی نے کہا کہ کل کے متاثرین آج بینیفشریز ہیں، ہم دہراتے ہیں کہ کل اس کرسی پر کوئی تیسرا براجمان ہوگا، تب موجودہ بینیفشریز کل پھر متاثرین بن کر انقلاب اور جمہوریت کا جھوٹا نعرہ بلند کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس فوجی آمر نے پابندیاں لگانے کی ریت ڈالی تھی، آج اسکا پوتا جس پارٹی کا رکن ہے اس پر پابندی لگ رہی ہے، ہم بارہا یہ دہرا چکے ہیں کہ پی ٹی آئی ایک سیاست جماعت نہيں بلکہ ہجوم اور فین کلب ہے، عوامی نیشنل پارٹی جمہوری روایات کی قدر کرتے ہوئے کسی بھی پابندی کی حمایت نہیں کرسکتی، پابندی لگانی ہی ہے تو فوجی اداروں کی سیاست میں مداخلت پر پابندی لگائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں