کراچی بار ایسوسی ایشن کی سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے اعلان کی مذمت
ہائی کورٹس کے تمام سینئر ججوں کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جائے، سیکریٹری کراچی بار
کراچی بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کے تقرر کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے مستقل ججز کی تقرری کا مطالبہ کردیا۔
سیکریٹری کراچی بار اختیار علی چنہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی ایڈہاک بنیادوں پر تقرری جوڈیشل پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ الجہاد ٹرسٹ کیس میں دی گئی ہدایات پر عمل کرے۔
صدرکراچی بار عامر نواز وڑائچ اور سیکریٹری اختیار علی چنہ کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 179 میں ریٹائر ہونے کی عمر 65 سال مقرر ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تقرریاں عدلیہ اور معاشرے کو متاثر کریں گی اور یہ تقرریاں اس وقت کی جارہی ہیں جب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ میں 2 ماہ رہ گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹس کے تمام سینئر ججوں کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جائے اور جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ریٹائرڈ ججز کی تقرری کا 12 جولائی کا خط واپس لے۔ اگر یہ خط واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔
سیکریٹری کراچی بار اختیار علی چنہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی ایڈہاک بنیادوں پر تقرری جوڈیشل پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ الجہاد ٹرسٹ کیس میں دی گئی ہدایات پر عمل کرے۔
صدرکراچی بار عامر نواز وڑائچ اور سیکریٹری اختیار علی چنہ کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 179 میں ریٹائر ہونے کی عمر 65 سال مقرر ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تقرریاں عدلیہ اور معاشرے کو متاثر کریں گی اور یہ تقرریاں اس وقت کی جارہی ہیں جب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ میں 2 ماہ رہ گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹس کے تمام سینئر ججوں کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جائے اور جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ریٹائرڈ ججز کی تقرری کا 12 جولائی کا خط واپس لے۔ اگر یہ خط واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔