پاکستان کا بنوں چھاؤنی پر دہشت گردانہ حملے پر افغانستان سے سخت احتجاج
افغان عبوری حکومت مکمل تحقیقات کرکے بنوں حملے کے ذمہ داروں کیخلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے، پاکستان
اسلام آباد میں افغانستان کے سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو وزارت خارجہ طلب کرکے بنوں چھاؤنی پر دہشت گردانہ حملے پر سخت احتجاج کیا گیا۔
وزارت خارجہ نے سخت رد عمل دیتے ہوئے عبوری افغان حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ مکمل تحقیقات کرے اور بنوں حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے جبکہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ایسے حملوں کی روک تھام کرے۔
پاکستان نے افغانستان کے اندر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر اپنے شدید تحفظات کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ افغان دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کو مسلسل خطرہ بنا رہے ہیں، ایسے واقعات دونوں برادر ممالک کے باہمی تعلقات کی روح کے بھی خلاف ہیں۔
مزید پڑھیں؛ بنوں چھاؤنی پر خودکش حملے میں 8 جوان شہید، جوابی کارروائی میں 10 دہشتگرد ہلاک
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ بنوں کنٹونمنٹ حملہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے دہشت گردی سے لاحق سنگین خطرے کی علامت ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے، اس لعنت سے نمٹنے اور تمام خطرات کے خلاف اپنی سلامتی کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔
واضح رہے کہ 15 جولائی کو بنوں چھاؤنی پر دہشت گردوں کے حملے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
دہشت گرد حملہ افغانستان میں مقیم حافظ گل بہادر گروپ نے کیا تھا۔ حافظ گل بہادر گروپ، ٹی ٹی پی کے ساتھ مل کر پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملوں میں سیکڑوں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے۔
وزارت خارجہ نے سخت رد عمل دیتے ہوئے عبوری افغان حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ مکمل تحقیقات کرے اور بنوں حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے جبکہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ایسے حملوں کی روک تھام کرے۔
پاکستان نے افغانستان کے اندر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر اپنے شدید تحفظات کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ افغان دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کو مسلسل خطرہ بنا رہے ہیں، ایسے واقعات دونوں برادر ممالک کے باہمی تعلقات کی روح کے بھی خلاف ہیں۔
مزید پڑھیں؛ بنوں چھاؤنی پر خودکش حملے میں 8 جوان شہید، جوابی کارروائی میں 10 دہشتگرد ہلاک
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ بنوں کنٹونمنٹ حملہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے دہشت گردی سے لاحق سنگین خطرے کی علامت ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے، اس لعنت سے نمٹنے اور تمام خطرات کے خلاف اپنی سلامتی کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔
واضح رہے کہ 15 جولائی کو بنوں چھاؤنی پر دہشت گردوں کے حملے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
دہشت گرد حملہ افغانستان میں مقیم حافظ گل بہادر گروپ نے کیا تھا۔ حافظ گل بہادر گروپ، ٹی ٹی پی کے ساتھ مل کر پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملوں میں سیکڑوں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے۔