سائیکلنگ جلد موت کے خطرے کو 47 فیصد تک کم کر سکتی ہے تحقیق
سائیکل چلانا کینسر سے مرنے کے امکانات کو 51 فیصد، دل کی بیماری کے خطرے کو 24 فیصد کم کرتا ہے
نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سائیکلنگ جلد موت کے خطرے کو 47 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔
برطانوی محققین کی طرف سے بی ایم جے پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والی ریسرچ کے مطابق سائیکل سواروں میں قبل از وقت موت کا خطرہ دیگر افراد کی نسبت 47 فیصد کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ سائیکل سواروں میں کسی بھی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ بھی اُن لوگوں کے مقابلے میں 10 فیصد کم ہوتا ہے جو اپنے روز مرہ سفر کیلئے بس، گاڑی یا ٹرین استعمال کرتے ہیں۔
سائیکل چلانا کینسر سے مرنے کے امکانات کو 51 فیصد کم کرتا ہے، دل کی بیماری کے خطرے کو 24 فیصد اور دماغی صحت متاثر ہونے کے خطرے کو 20 فیصد کم کرتا ہے۔
اس تحقیق کیلئے برطانیہ کے 82,000 سے زیادہ باشندوں کی سرگرمیاں 18 سال تک مانیٹر کی گئیں جن کی عمریں تحقیق کے آغاز میں 16 سے 74 سال کے درمیان تھیں۔
تحقیق میں شامل افراد نے اپنے نقل و حمل کے بنیادی ذرائع کے بارے میں بتایا جو وہ عام طور پر اپنے کام پر آنے جانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ پیدل چلنے والے مسافروں میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں جو شفٹوں میں کام کرتی ہیں اور شہر میں اسکول یا کام کے لیے کم فاصلے پر جاتی ہیں۔
سائیکل سواروں میں زیادہ تر مرد شفٹ ورکرز تھے جو شہر میں رہتے تھے لیکن وہاں رہائشی جائیداد کے مالک نہیں تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گاڑی، بس یا ٹرین کے مسافروں کے مقابلے میں سائیکل سواروں کو سڑک پر ٹریفک حادثے کا خطرہ دوگنا ہوتا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سائیکل سواروں کیلئے محفوظ انفراسٹرکچر بنانے کی ضرورت ہے۔
برطانوی محققین کی طرف سے بی ایم جے پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والی ریسرچ کے مطابق سائیکل سواروں میں قبل از وقت موت کا خطرہ دیگر افراد کی نسبت 47 فیصد کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ سائیکل سواروں میں کسی بھی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ بھی اُن لوگوں کے مقابلے میں 10 فیصد کم ہوتا ہے جو اپنے روز مرہ سفر کیلئے بس، گاڑی یا ٹرین استعمال کرتے ہیں۔
سائیکل چلانا کینسر سے مرنے کے امکانات کو 51 فیصد کم کرتا ہے، دل کی بیماری کے خطرے کو 24 فیصد اور دماغی صحت متاثر ہونے کے خطرے کو 20 فیصد کم کرتا ہے۔
اس تحقیق کیلئے برطانیہ کے 82,000 سے زیادہ باشندوں کی سرگرمیاں 18 سال تک مانیٹر کی گئیں جن کی عمریں تحقیق کے آغاز میں 16 سے 74 سال کے درمیان تھیں۔
تحقیق میں شامل افراد نے اپنے نقل و حمل کے بنیادی ذرائع کے بارے میں بتایا جو وہ عام طور پر اپنے کام پر آنے جانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ پیدل چلنے والے مسافروں میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں جو شفٹوں میں کام کرتی ہیں اور شہر میں اسکول یا کام کے لیے کم فاصلے پر جاتی ہیں۔
سائیکل سواروں میں زیادہ تر مرد شفٹ ورکرز تھے جو شہر میں رہتے تھے لیکن وہاں رہائشی جائیداد کے مالک نہیں تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گاڑی، بس یا ٹرین کے مسافروں کے مقابلے میں سائیکل سواروں کو سڑک پر ٹریفک حادثے کا خطرہ دوگنا ہوتا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سائیکل سواروں کیلئے محفوظ انفراسٹرکچر بنانے کی ضرورت ہے۔