پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی انڈیکس ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان، اس دوران انڈیکس 81500 کی نئی بلند ترین سطح بھی عبور کرگیا۔
پاکستان کی آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں شمولیت کے بعد ملٹی لیٹرل اور بائی لیٹرل فنڈنگ کے امکانات اور عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے رواں سال شرح سود میں کمی کے ساتھ مہنگائی بڑھنے کی شرح میں کمی کی پیشگوئیوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں طویل تعطیلات کے بعد جمعرات کو بھی کاروبار کے آغاز سے ہی تیزی کا تسلسل برقرار رہا جس سے انڈیکس کی 81ہزار 500پوائنٹس کی نئی بلند سطح بھی عبور ہوگئی۔
تیزی کے سبب 53 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 1کھرب 26ارب 85کروڑ 75لاکھ 13ہزار 979 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 7ارب ڈالر مالیت کے اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پانے سے نہ صرف پاکستان میں نئے انفلوز ملنے کے دروازے کھل گئے ہیں بلکہ میکرو اکنامک استحکام مضبوط ہونے کی توقعات بھی ہوگئی ہیں۔ انہی مثبت امیدوں پر شعبہ جاتی بنیادوں پر خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے کیپیٹل مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن ہوتا نظر آرہا ہے۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 754پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 684.25 پوائنٹس کے اضافے سے 81839.86پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 281.76 پوائنٹس کے اضافے سے 26265.18 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 299.38پوائنٹس کے اضافے سے 51773.29پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 1379.15پوائنٹس کے اضافے سے 130381.12پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گذشتہ پیر کی نسبت 7فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 47کروڑ 03لاکھ 10ہزار 927 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 457 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 242 کے بھاؤ میں اضافہ، 155 کے داموں میں کمی اور 60 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔