وزارت داخلہ نے 11سال بعد نیشنل ڈرگ سروے کرنیکی منظوری دیدی
سروے کے تحت ملک بھر میں منشیات استعمال کرنے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا
وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات نے ملک میں 11 برس بعد نیشنل ڈرگ سروے کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی کی زیر صدارت کمیٹی برائے نیشنل ڈرگ سروے کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری پلاننگ، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس، اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ، ڈی جی اے این ایف اور چیف اسٹیٹیشن نے شرکت کی۔
نیشنل ڈرگ سروے کے تحت ملک بھر میں منشیات استعمال کرنے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل ڈرگ سروے کو ہر صورت جامع اور مستند ہونا چاہیے، سروے کے درست ڈیٹا کی اصل اہمیت ہے اور اسی کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے سروے میں گھروں کے علاوہ تعلیمی اداروں، کچی آبادیوں اور دیگر جگہوں سے بھی ڈیٹا اکٹھا جمع کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مستند اور جامع سروے سے ہی انسداد منشیات کے ضمن میں بھرپور اور مفصل فیصلہ سازی ممکن ہو گی، انسداد منشیات پر کوئی سمجھوتہ نہ ہوگا کیونکہ یہ قوم کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے 15 دن کے اندر سروے سے متعلق معاملات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ اے این ایف اور پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس مل کر سروے کے انعقاد کے لیے طریقہ کار، مطلوبہ ڈیٹا کی نوعیت، نمونہ کی شکل اور ٹائم لائن کو وضع کریں۔ سروے کے انعقاد میں تعاون کے لیے بین الاقوامی ترقیاتی اداروں سے بھی رابطہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ ملک میں آخری نیشنل ڈرگ سروے 2013 میں ہوا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی کی زیر صدارت کمیٹی برائے نیشنل ڈرگ سروے کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری پلاننگ، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس، اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ، ڈی جی اے این ایف اور چیف اسٹیٹیشن نے شرکت کی۔
نیشنل ڈرگ سروے کے تحت ملک بھر میں منشیات استعمال کرنے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل ڈرگ سروے کو ہر صورت جامع اور مستند ہونا چاہیے، سروے کے درست ڈیٹا کی اصل اہمیت ہے اور اسی کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے سروے میں گھروں کے علاوہ تعلیمی اداروں، کچی آبادیوں اور دیگر جگہوں سے بھی ڈیٹا اکٹھا جمع کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مستند اور جامع سروے سے ہی انسداد منشیات کے ضمن میں بھرپور اور مفصل فیصلہ سازی ممکن ہو گی، انسداد منشیات پر کوئی سمجھوتہ نہ ہوگا کیونکہ یہ قوم کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے 15 دن کے اندر سروے سے متعلق معاملات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ اے این ایف اور پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس مل کر سروے کے انعقاد کے لیے طریقہ کار، مطلوبہ ڈیٹا کی نوعیت، نمونہ کی شکل اور ٹائم لائن کو وضع کریں۔ سروے کے انعقاد میں تعاون کے لیے بین الاقوامی ترقیاتی اداروں سے بھی رابطہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ ملک میں آخری نیشنل ڈرگ سروے 2013 میں ہوا تھا۔