بشریٰ انصاری نے شادی شدہ خواتین پر تشدد کا ذمہ دار والدین کو ٹھہرا دیا
آپ ہنر سیکھیں تاکہ شادی کے بعد کسی کی ناجائز مار پیٹ نہ سہنی پڑے، اداکارہ کا خواتین کو مشورہ
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے خواتین پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تشدد کے ذمہ داری لڑکی کے اپنے والدین ہی ہوتے ہیں۔
بشریٰ انصاری نے اپنے یوٹیوب چینل پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا کہ موجودہ دور میں خواتین کو کوئی نہ کوئی ہنر سیکھنا چاہیے تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہوسکیں اور اُنہیں مشکل وقت میں کسی کا محتاج نہ ہونے پڑے۔
سینیئر اداکارہ نے اپنے پیغام میں معروف اینکر پرسن عائشہ جہانزیب پر تشدد اور پنجاب کی ثانیہ زہرا کے قتل کے واقعے کا ذکر بھی کیا، ان دونوں واقعات میں شوہر کی جانب سے بدترین تشدد کیا گیا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر کسی رشتے میں کسی خاتون کو اپنے شوہر کی جانب سے بدسلوکی اور تشدد کا سامنا ہے تو اُس خاتون کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر شوہر سے علیحدگی اختیار کرلے کیونکہ ایسا کرنے سے ہی آپ اپنی زندگی بچا سکتی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ دراصل! والدین کو معلوم ہوتا ہے کہ اُن کا داماد اُن کی بیٹی پر تشدد کرتا ہے اور والدین کی خاموشی کی وجہ سے داماد اپنا ہاتھ نہیں روکتا اور اُس کا تشدد بڑھتا جاتا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ میری نظر میں بیٹیوں پر ظلم کے ذمہ دار والدین ہی ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنی بیٹیوں کے حالات جانتے ہوئے بھی اُنہیں اپنے گھر لانے کے بجائے درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں۔
اُنہوں نے والدین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جس دن آپ کی بیٹی پر کوئی ہاتھ اُٹھائے، آپ اُسی دن اُس کا ہاتھ روکیں اور اگر وہ باز نہ آئے تو اپنی بیٹی کو اپنے گھر لے آئیں اور اپنی بیٹی کی زندگی بچائیں۔
بشریٰ انصاری نے خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ ہنر سیکھیں تاکہ شادی کے بعد کسی کی ناجائز مار پیٹ اور ظلم نہ سہنا پڑے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ خواتین کو صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے اور اگر اُن کا رشتہ قائم رہ سکتا ہے تو قائم رکھیں ورنہ وہ رشتہ ختم کردیں کیونکہ زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
بشریٰ انصاری نے اپنے یوٹیوب چینل پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا کہ موجودہ دور میں خواتین کو کوئی نہ کوئی ہنر سیکھنا چاہیے تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہوسکیں اور اُنہیں مشکل وقت میں کسی کا محتاج نہ ہونے پڑے۔
سینیئر اداکارہ نے اپنے پیغام میں معروف اینکر پرسن عائشہ جہانزیب پر تشدد اور پنجاب کی ثانیہ زہرا کے قتل کے واقعے کا ذکر بھی کیا، ان دونوں واقعات میں شوہر کی جانب سے بدترین تشدد کیا گیا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر کسی رشتے میں کسی خاتون کو اپنے شوہر کی جانب سے بدسلوکی اور تشدد کا سامنا ہے تو اُس خاتون کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر شوہر سے علیحدگی اختیار کرلے کیونکہ ایسا کرنے سے ہی آپ اپنی زندگی بچا سکتی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ دراصل! والدین کو معلوم ہوتا ہے کہ اُن کا داماد اُن کی بیٹی پر تشدد کرتا ہے اور والدین کی خاموشی کی وجہ سے داماد اپنا ہاتھ نہیں روکتا اور اُس کا تشدد بڑھتا جاتا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ میری نظر میں بیٹیوں پر ظلم کے ذمہ دار والدین ہی ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنی بیٹیوں کے حالات جانتے ہوئے بھی اُنہیں اپنے گھر لانے کے بجائے درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں۔
اُنہوں نے والدین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جس دن آپ کی بیٹی پر کوئی ہاتھ اُٹھائے، آپ اُسی دن اُس کا ہاتھ روکیں اور اگر وہ باز نہ آئے تو اپنی بیٹی کو اپنے گھر لے آئیں اور اپنی بیٹی کی زندگی بچائیں۔
بشریٰ انصاری نے خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ ہنر سیکھیں تاکہ شادی کے بعد کسی کی ناجائز مار پیٹ اور ظلم نہ سہنا پڑے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ خواتین کو صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے اور اگر اُن کا رشتہ قائم رہ سکتا ہے تو قائم رکھیں ورنہ وہ رشتہ ختم کردیں کیونکہ زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں۔