کراچی ایئرپورٹ حملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا سول ایوی ایشن کی کارکردگی پر اظہار برہمی

حقائق کو چھپانے کے بجائے اپنی غلطی کو تسلیم کیا جانا چاہیئے، سینیٹر کلثوم پروین


ویب ڈیسک June 30, 2014
کولڈ اسٹوریج میں لگنے والی آگ اور فائرنگ کے حوالے سے میڈیا نے غلط فہمیاں پیدا کیں، ڈی جی سول ایوی ایشن۔ فوٹو: اے ایف پی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن نے کراچی ایئر پورٹ پر ناقص سیکیورٹی اور بروقت امدادی کارروائی نہ کرنے پر سول ایوی ایشن کی کارکرگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں کو اندرونی مدد حاصل ہونے کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن ہوا جس میں ڈی جی سول ایوی ایشن ایئر مارشل ریٹائرڈ محمد یوسف نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایئرپورٹس کی سیکیورٹی کے لئے نیا پلان تیار کر لیا گیا ہے، کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے خط موصول ہوا تھا لیکن خط کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے افسوسناک واقعہ رونما ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی ایئرپورٹ کے کولڈ اسٹوریج میں لگنے والی آگ اور فائرنگ کے حوالے سے میڈیا نے غلط فہمیاں پیدا کیں، کولڈ اسٹوریج کے اندر سے کوئی لاش نہیں ملی، کچھ لو گو جان بچانے کے لئے اپنے دفتر کے پاس کسی جگہ پر چھپے ہوئے تھے اور وہ لوگ وہاں سے نکل نہ پائے جس کی وجہ سے ان کی اموات واقع ہوگئیں۔

اس موقع پر سینیٹر کلثوم پروین کا کہنا تھا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ دہشت گردوں کو کہیں اندر سے تو مدد فراہم نہیں کی گئی، انھوں نے ڈی ج سول ایوی ایشن کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حقائق کو چھپانے کے بجائے اپنی غلطی کو تسلیم کیا جانا چاہیئے جس پر ڈی جی سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ رات کو آگ لگنے کے واقعہ کے فورا بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں تھیں لیکن دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک ریسکیو اہلکار زخمی ہو گیا، رات 2 بجے کے قریب دوبارہ آگ پر قابو پانے کی کوشش کی گئی اور پھر دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد مسلسل آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن کولڈ اسٹوریج میں کچھ ایسا مواد بھی موجود تھا جس کی وجہ سے آگ پر قابو پانا مشکل ہو رہا تھا۔

واضح رہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر 8 جون کو 10 دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں تمام حملہ آوروں سمیت 37 افراد مارے گئے جب کہ 20 کے قریب زخمی ہو ئے تھے۔ حملے کی ذمہ داری القاعدہ سے منسلک اسلامک مومنٹ آف ازبکستان نے قبول کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں