بچوں میں ٹائپ 1 ذیابیطس اور ذہنی مسائل میں تعلق کا انکشاف
محققین نے چیک ریپبلک کے نیشنل رجسٹر میں ٹائپ 1 ذیابیطس والے 4,500 سے زیادہ بچوں کا مطالعہ کیا
برطانیہ اور چیک ریپبلک کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ٹائپ 1 ذیابیطس کے شکار بچوں میں دیگر بچوں کے مقابلے میں ذہنی صحت کے متعدد مسائل کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جن میں موڈ اور اضطرابی کیفیات شامل ہیں۔
محققین نے اپنی رپورٹ میں ٹائپ 1 ذیابیطس والے نوجوانوں کی ذہنی صحت کے لیے نگرانی اور مدد کی فوری ضرورت کو بھی اجاگر کیا ہے۔
خیراتی ادارے JDRF کے مطابق دنیا بھر میں 87 لاکھ لوگ ٹائپ 1 ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ ایک دائمی اور جان لیوا حالت ہے جس کی تشخیص عام طور پر بچپن میں ہوتی ہے اور اس کا اثر زندگی بھر رہتا ہے۔
ٹیم نے چیک ریپبلک کے نیشنل رجسٹر میں ٹائپ 1 ذیابیطس والے 4,500 سے زیادہ بچوں کے ڈیٹا اور یورپی ڈی این اے اسٹڈیز کا مطالعہ کیا۔
اس اعداد و شمار سے محققین نے پایا کہ ٹائپ 1 ذیابیطس والے بچوں میں موڈ ڈس آرڈر ہونے کا امکان دو گنے سے زیادہ اور اضطرابی کیفیات کا خطرہ 50 فیصد زیادہ تھا۔ ان میں کھانے اور نیند کی خرابی سمیت طرز عمل کی خرابی پیدا ہونے کا امکان بھی چار گنا زیادہ تھا۔