بےترتیب اوقات میں نیند لینے والے افراد میں ذیابیطس کا خطرہ دو چند ہوتا ہے

7 راتوں کے دوران نیند کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا اور پھر سات سال سے زائد عرصے تک شرکا کی پیروی کی گئی

[فائل-فوٹو]

امریکی محققین نے پایا ہے کہ درمیانی عمر سے لے کر بوڑھے بالغوں میں نیند کا دورانیہ بےقاعدہ رہنے کی وجہ سے ذیابیطس کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جن کی نیند کا معمول ترتیب وار ہوہتا ہے۔





نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ طےشدہ معمول پر نیند لینے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ بریگھم اینڈ ویمنز اسپتال کی تحقیقاتی تیم کے زیر قیادت میں ایک مطالعہ کیا گیا جس میں 7 راتوں کے دوران نیند کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا اور پھر سات سال سے زائد عرصے تک شرکاء کی پیروی کی۔


محققین نے دریافت کیا کہ بے قاعدہ نیند کے دورانیے کا تعلق ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرے سے ہوتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ بے قاعدہ پیٹرن والے افراد کو ذیابیطس کا خطرہ بھی سب سے زیادہ ہوتا ہے جو کہ 34 فیصد ہے۔ ذیابیطس کیئر نامی جریدے میں شائع ہونے والے نتائج ذیابیطس کی روک تھام کے لیے باقاعدہ نیند کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں ۔



Load Next Story