سینیٹ نے تحفظ پاکستان بل 2014 کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی

بل کے تحت سیکورٹی فورسز کو گریڈ 15 کے مجاز افسر کی اجازت سے مشتبہ دہشت گرد پر گولی چلانے کا اختیار حاصل ہوگا۔


ویب ڈیسک June 30, 2014
سینیٹ نےاتفاق رائے سے تحفظ پاکستان بل 2014 کی منظوری دے دی،رضا ربانی فوٹو: فائل

ISLAMABAD: قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی تحفظ پاکستان بل 2014 کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطاق سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیرمین صابر بلوچ کے زیر صدارت ہوا جس کے دوران حکومتی رکن زاہد حامد نے تحفظ پاکستان بل 2014 ایوان میں پیش کیا۔ کسی بھی رکن نے بل کی مخالفت نہیں کی جس کے باعث اسے اتفاق رائے سے منظورکرلیا گیا ۔ بل کے تحت سیکورٹی فورسز کو گریڈ 15 کے مجاز افسر کی اجازت سے مشتبہ دہشت گرد پر گولی چلانے کا اختیار حاصل ہوگا۔

پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی کی عدم موجودگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر ان کو ایوان میں موجود ہونا چاہئے تھا۔ اگر غیر معمولی حالات نہ ہوتے تو بل کبھی منظور نہ ہونے دیتے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل تحفظ پاکستان بل پراکثر سیاسی جماعتیں اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بل انسانی بنیادی حقوق کے خلاف اور کالا قانون ہے کیوں کہ اس قانون کے تحت سیکورٹی فورسز کو یہ اختیار حاصل ہوجائے گا کہ وہ کسی بھی شخص کو صرف شک کی بنیاد پر حراستی مراکز میں 90 دن تک رکھ سکتی ہیں، اس کے علاوہ فورسز کو کسی بھی گھر یا جگہ کی تلاشی کے لئے عدالت کے اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں