پکوان سینٹر میں ڈکیتی رینجرز کی وردی میں ملبوس ڈاکو سمیت 3 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج
گلش اقبال پولیس نے مقدمہ درج کیا جس کے مطابق ڈاکو پکوان سینٹر کے مالک کو بھی اغوا کرلے گئے تاہم بعد چھوڑ دیا
گلشن اقبال پولیس نے پکوان سینٹر میں ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ رینجرز کی وردی میں ملبوس ڈاکو سمیت 3 ملزمان کے خلاف درج کرلیا، ڈاکوؤں نے دکان دار کو بھی اغوا کیا تاہم بعدازاں سرجانی ٹاؤن کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
گلشن اقبال میں پکوان سینٹر میں واردات کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس میں رینجرز کی وردی میں ملبوس اسلحہ بردار، پی کپ پہنے اور چہرے پر ماسک لگائے ڈاکو کو پکوان سینٹر میں لوٹ مار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
گلشن اقبال تھانے میں درج مقدمے درخواست گزار نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ 10 جولائی کو وہ گلشن اقبال بلاک 13 ڈی ٹو میں عادل جان پکوان سینٹر میں موجود تھے کہ اس دوران سفید رنگ کی ہنڈا سوک کار میں 3 نامعلوم افراد دفتر میں داخل ہوئے اسلحے کے زور پر لوٹ مار شروع کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ تین ڈاکوؤں میں سے ایک نے رینجرز کی وردی پہنی ہوئی تھی۔
درخواست گزار نے کہا کہ ڈاکودفتر سے ایک بیگ بھی اٹھا کر لے گئے، جس میں 18 لاکھ روپے موجود تھے، اس کے علاوہ میرا موبائل فون بھی چھین لیا اور واپس جاتے ہوئے مجھے بھی اپنی گاڑی میں ساتھ لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دیر کے بعد مجھے نامعلوم جگہ پر چھوڑ دیا جہاں معلوم کرنے پر پتا چلا کہ وہ علاقہ فور کے چورنگی سرجانی ٹاؤن ہے۔
مدعی کا کہنا تھا کہ میرا دعویٰ ہے کہ 3 مسلح نامعلوم کار سوار جس میں ایک رینجرز کی وردی میں ملبوس تھا مجھ سے 18 لاکھ روپے نقدی اور 2 موبائل فونز چھین لیے لہٰذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
گلشن اقبال پولیس نے درخواست گزار عادل کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 436 سال 2024 بجرم دفعہ 397 چونتیس کے تحت درج کر کے تفتیش پولیس کے حوالے کر دی۔
گلشن اقبال میں پکوان سینٹر میں واردات کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس میں رینجرز کی وردی میں ملبوس اسلحہ بردار، پی کپ پہنے اور چہرے پر ماسک لگائے ڈاکو کو پکوان سینٹر میں لوٹ مار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
گلشن اقبال تھانے میں درج مقدمے درخواست گزار نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ 10 جولائی کو وہ گلشن اقبال بلاک 13 ڈی ٹو میں عادل جان پکوان سینٹر میں موجود تھے کہ اس دوران سفید رنگ کی ہنڈا سوک کار میں 3 نامعلوم افراد دفتر میں داخل ہوئے اسلحے کے زور پر لوٹ مار شروع کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ تین ڈاکوؤں میں سے ایک نے رینجرز کی وردی پہنی ہوئی تھی۔
درخواست گزار نے کہا کہ ڈاکودفتر سے ایک بیگ بھی اٹھا کر لے گئے، جس میں 18 لاکھ روپے موجود تھے، اس کے علاوہ میرا موبائل فون بھی چھین لیا اور واپس جاتے ہوئے مجھے بھی اپنی گاڑی میں ساتھ لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دیر کے بعد مجھے نامعلوم جگہ پر چھوڑ دیا جہاں معلوم کرنے پر پتا چلا کہ وہ علاقہ فور کے چورنگی سرجانی ٹاؤن ہے۔
مدعی کا کہنا تھا کہ میرا دعویٰ ہے کہ 3 مسلح نامعلوم کار سوار جس میں ایک رینجرز کی وردی میں ملبوس تھا مجھ سے 18 لاکھ روپے نقدی اور 2 موبائل فونز چھین لیے لہٰذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
گلشن اقبال پولیس نے درخواست گزار عادل کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 436 سال 2024 بجرم دفعہ 397 چونتیس کے تحت درج کر کے تفتیش پولیس کے حوالے کر دی۔