کراچی ڈویژن میں دو لاکھ گھروں میں کھانا پکانے کیلئے لکڑی کا استعمال ہوتا ہے ادارہ شماریات

صوبہ سندھ میں کراچی کے 65 ہزار 932 گھروں سمیت 20 لاکھ 67 ہزار 964 گھروں میں کچن کی سہولت موجود نہیں ہے، ادارہ شماریات

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق کراچی میں دو لاکھ سے زائد گھروں میں کھانا لکڑی سے پکایا جاتا ہے—فوٹو: فائل

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے 2023 کی مردم شماری کے جاری کردہ اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن کے تقریبا 2 لاکھ گھروں سمیت سندھ بھر کے شہری اور دیہی علاقوں کے 44 فیصد گھرانوں میں کھانا پکانے کے لیے لکڑی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

ساتویں مردم و خانہ شماری کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں 46 لاکھ 72 ہزار 340 گھروں میں کھانے پکانے کے لیے گیس کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ ایک لاکھ 91 ہزار 641 گھرانوں کا کھانا پکانے کے لیے انحصار ایل پی جی یا ایل این جی پر ہے اور ان کے مقابلے میں 44 لاکھ 18 ہزار 445 ایسے گھر بھی شامل ہیں جو آج بھی کھانا پکانے کے لیے لکڑی کا استعمال کر رہے ہیں۔

مذکورہ اعداد وشمار میں دیہی علاقوں کے 36 لاکھ 77 ہزار 554 اور شہری علاقوں کے 7 لاکھ 40 ہزار 891 صارفین ہیں، ان میں کراچی ڈویژن کے ایک لاکھ 91 ہزار 876 افراد بھی شامل ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات نے اس حوالے سے کراچی کی دیہی اور شہری آبادی کے اعداد و شمار بھی جاری کیے ہیں، جس کے مطابق دیہی آبادی کے 76 ہزار 783 اور شہری آبادی کے ایک لاکھ 15 ہزار 93 افراد بھی کھانا پکانے کے لیے لکڑی کا استعمال کر رہے ہیں اور 5 لاکھ 80 ہزار 444 گھروں میں کھانا پکانے کا انحصار دیگر ذرائع پر ہے۔

کراچی کے ضلع وسطی میں کھانے پکانے کے لیے 6 لاکھ 37 ہزار 338 صارفین کے پاس گیس کنکشنز ہیں جبکہ 5 ہزار 294 صارفین کا انحصار ایل پی جی پر ہے اور 6 ہزار 9 گھروں میں بذریعہ لکڑی اور 2 ہزار 627 دیگر ذرائع سے کھانا پکارہے ہیں۔

ضلع شرقی میں 6 لاکھ 7 ہزار 341 کے پاس گیس کنکشنز اور 2 لاکھ 245 کا انحصار ایل این جی یا ایل پی جی پر ہے، 25 ہزار 245 لکڑی سے جبکہ 6 ہزار 109 دیگر ذرائع سے کھانا پکارہے ہیں۔


شہر کے ضلع جنوبی میں 3 لاکھ 77 ہزار 339 گیس، 35 ہزار 714 ایل پی جی یا ایل این جی، 7 ہزار 932 لکڑی اور 4 ہزار 108 دیگر ذرائع سے کھانا پکارہے ہیں۔

ضلع غربی میں 3 لاکھ 77 ہزار 753 گیس، 33 ہزار 445 ایل پی جی یا ایل این جی، 48 ہزار 802 لکڑی اور 4 ہزار 756 کا دیگر ذرائع پر کھانا پکانے کا انحصار ہے۔

ضلع کیماڑی میں 2 لاکھ 69 ہزار 53 صارفین گیس استعمال کر رہے ہیں جبکہ 21 ہزار 105 ایل پی جی یا ایل این جی، 25 ہزار 737 لکڑی اور 3 ہزار 226 دیگر ذرائع سے کھانا پکارہے ہیں۔

ضلع کورنگی میں 4 لاکھ 76 ہزار 582 گیس، 9 ہزار 788 ایل پی جی یا ایل این جی، 4 ہزار 605 لکڑی اور 2 ہزار 75 دیگر ذرائع سے کھانا پکارہے ہیں۔

ضلع ملیر میں 3 لاکھ 19 ہزار 232 گیس، 25 ہزار 368 ایل پی جی یا ایل این جی، 73 ہزار 97 لکڑی اور 3 ہزار 729 کا کھانا پکانے کے لیے دیگر ذرائع پر انحصار ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق صوبہ سندھ میں 20 لاکھ 67 ہزار 964 گھروں میں کچن کی سہولت ہی موجود نہیں ہے، ان میں سے 17 لاکھ 42 ہزار 72 کا تعلق دیہی اور 3 لاکھ 25 ہزار 892 کا تعلق شہری علاقوں سے ہے۔

کراچی میں بھی 65 ہزار 932 گھروں میں کچن موجود نہیں ہے البتہ 54 لاکھ 57 ہزار 288 گھروں میں علیحدہ کچن کی سہولت موجود ہے۔
Load Next Story