چیئرمین ایچ ای سی کی توسیع کی سمری پر محکمہ قانون کے اعتراض کی اطلاعات
اعتراخض کے بعد چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے اگلے دو برس کے لیے چیئرمین رہنے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں
اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین کی عہدے کی دو سالہ مدت کے خاتمے میں ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے اور اطلاعات ہیں کہ وفاقی محکمہ تعلیم کی جانب سے موجودہ چیئرمین ایچ ای سی کی مدت میں ایک بار پھر توسیع کی سمری پر وفاقی محکمہ قانون کی جانب سے اعتراض لگا دیا گیا ہے جس کے بعد موجودہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے اگلے دو برس کے لیے چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن رہنے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔
محکمہ قانون نے اس سلسلے میں اپنی رائے دی ہے کہ نئے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں تیاری شروع کرتے ہوئے تلاش کمیٹی search committee قائم کی جائے گی۔ادھر امکان ہے کہ اب ایکٹ کے تحت کسی کمیشن ممبر کو چیئرمین ایچ ای سی کے عہدے کا عارضی چارج دیا جائے۔
اس سلسلے میں " ایکسپریس" نے جب چیئرمین ایچ ای سی سے رابطہ کیا تو انھوں نے فون سننے سے گریز کیا جبکہ وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین وانی سے جب رابطہ کیا گیا تو انھوں نے موجودہ چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت میں توسیع کے سلسلے میں بھجوائی گئی سمری کی تصدیق تو کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ "سمری کے مسترد یا منظور ہونے کے حوالے سے فی الحال ان کے علم میں کوئی بات نہیں ہے۔
محی الدین وانی کا مزید کہنا تھا کہ انھیں وزارت تعلیم کی جانب سے یہ احکامات ملے تھے کہ موجودہ چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری بھیجی جائے جبکہ ان کا محکمہ بھی یہی سمجھتا ہے کہ توسیع ہوسکتی تھی اس لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سمری بھیجی ہے۔
دوسری جانب بتایا جارہا ہے کہ جمعہ کو محکمہ قانون کی جانب سے مذکورہ سمری پر عدم اتفاق کے بعد ایچ ای سی میں بھی صورتحال میں اچانک تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے۔
چیئرمین کی رخصت کی اطلاعات پر ایچ ای سی کے تمام محکموں میں سراسیمگی پھیل گئی ہے جبکہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے احکامات پر ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ نے 28 کے قریب افسران کے تبادلے کردیے ہیں جس میں کراچی میں تعینات سینیئر افسر ریجن ڈائریکٹر جاوید میمن کا بھی تبادلہ شامل ہے۔
جاوید میمن کو اسپورٹس ڈویژن اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے جبکہ وہاں سے نذیر حسین کا کراچی تبادلہ کرکے ریجن ڈائریکٹر تعینات کیا گیا ہے، وہ اس آسامی پر پہلے بھی رہ چکے ہیں۔اسی طرح ایڈوائزر اکیڈمک ڈویژن رضا چوہان کو ایچ آر ڈی ڈویژن، انوار گیلانی کنسلٹنٹ کو پالیسی یونٹ سے کیو اے اے ، ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی ڈویژن عائشہ اکرام کو ایچ آر اہم ڈویژن ، ڈائریکٹر جنرل ایچ ای ڈی آر ڈویژن کو لاہور ، ڈائریکٹر جنرل ایکٹنگ کیو اے اے کو پشاور ، ڈائریکٹر آر اینڈ اے اے سلیمان احمد کو این اے ایچ ای بھیج دیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن ڈاکٹر مختار احمد کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے سمری بھجوائی گئی تھی۔ سمری میں کہا تھا کہ ایکٹ میں دو similar terms کا ذکر ہے اور اگر کوئی چیئرمین دو similar terms گزارتا ہے تو ایسی صورت میں اسے مزید ایک term کے لیے توسیع نہیں دی جاسکتی تاہم موجودہ چیئرمین کی term یکساں similar نہیں ہے ان کی پہلی term 4 سال جبکہ دوسری term وقفے کے بعد 2 سال کی ہے لہذا ان کی مدت ملازمت میں توسیع دی جائے۔
تاہم ذرائع بتارہے ہیں کہ وفاقی حکومت کے متعلقہ محکمے نے اس سفارش سے اتفاق نہیں کیا اور تلاش کمیٹی قائم کرکے اشتہار کے ذریعے اس آسامی کو پر کرنے کی تجویز دی ہے۔
ادھر بعض کمیشن اراکین نے سمری پر محکمہ قانون کے اعتراض کے بعد چیئرمین کے اضافی چارج کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں اور بعض وفاقی وزراء کے قریب سمجھے جانے والے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار کے متعلق گمان کیا جارہا ہے کہ ڈاکٹر مختار احمد کی رخصت کی صورت میں انھیں چیئرمین ایچ ای سی کا چارج مل جائے ۔
محکمہ قانون نے اس سلسلے میں اپنی رائے دی ہے کہ نئے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں تیاری شروع کرتے ہوئے تلاش کمیٹی search committee قائم کی جائے گی۔ادھر امکان ہے کہ اب ایکٹ کے تحت کسی کمیشن ممبر کو چیئرمین ایچ ای سی کے عہدے کا عارضی چارج دیا جائے۔
اس سلسلے میں " ایکسپریس" نے جب چیئرمین ایچ ای سی سے رابطہ کیا تو انھوں نے فون سننے سے گریز کیا جبکہ وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین وانی سے جب رابطہ کیا گیا تو انھوں نے موجودہ چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت میں توسیع کے سلسلے میں بھجوائی گئی سمری کی تصدیق تو کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ "سمری کے مسترد یا منظور ہونے کے حوالے سے فی الحال ان کے علم میں کوئی بات نہیں ہے۔
محی الدین وانی کا مزید کہنا تھا کہ انھیں وزارت تعلیم کی جانب سے یہ احکامات ملے تھے کہ موجودہ چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری بھیجی جائے جبکہ ان کا محکمہ بھی یہی سمجھتا ہے کہ توسیع ہوسکتی تھی اس لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سمری بھیجی ہے۔
دوسری جانب بتایا جارہا ہے کہ جمعہ کو محکمہ قانون کی جانب سے مذکورہ سمری پر عدم اتفاق کے بعد ایچ ای سی میں بھی صورتحال میں اچانک تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے۔
چیئرمین کی رخصت کی اطلاعات پر ایچ ای سی کے تمام محکموں میں سراسیمگی پھیل گئی ہے جبکہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے احکامات پر ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ نے 28 کے قریب افسران کے تبادلے کردیے ہیں جس میں کراچی میں تعینات سینیئر افسر ریجن ڈائریکٹر جاوید میمن کا بھی تبادلہ شامل ہے۔
جاوید میمن کو اسپورٹس ڈویژن اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے جبکہ وہاں سے نذیر حسین کا کراچی تبادلہ کرکے ریجن ڈائریکٹر تعینات کیا گیا ہے، وہ اس آسامی پر پہلے بھی رہ چکے ہیں۔اسی طرح ایڈوائزر اکیڈمک ڈویژن رضا چوہان کو ایچ آر ڈی ڈویژن، انوار گیلانی کنسلٹنٹ کو پالیسی یونٹ سے کیو اے اے ، ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی ڈویژن عائشہ اکرام کو ایچ آر اہم ڈویژن ، ڈائریکٹر جنرل ایچ ای ڈی آر ڈویژن کو لاہور ، ڈائریکٹر جنرل ایکٹنگ کیو اے اے کو پشاور ، ڈائریکٹر آر اینڈ اے اے سلیمان احمد کو این اے ایچ ای بھیج دیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن ڈاکٹر مختار احمد کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے سمری بھجوائی گئی تھی۔ سمری میں کہا تھا کہ ایکٹ میں دو similar terms کا ذکر ہے اور اگر کوئی چیئرمین دو similar terms گزارتا ہے تو ایسی صورت میں اسے مزید ایک term کے لیے توسیع نہیں دی جاسکتی تاہم موجودہ چیئرمین کی term یکساں similar نہیں ہے ان کی پہلی term 4 سال جبکہ دوسری term وقفے کے بعد 2 سال کی ہے لہذا ان کی مدت ملازمت میں توسیع دی جائے۔
تاہم ذرائع بتارہے ہیں کہ وفاقی حکومت کے متعلقہ محکمے نے اس سفارش سے اتفاق نہیں کیا اور تلاش کمیٹی قائم کرکے اشتہار کے ذریعے اس آسامی کو پر کرنے کی تجویز دی ہے۔
ادھر بعض کمیشن اراکین نے سمری پر محکمہ قانون کے اعتراض کے بعد چیئرمین کے اضافی چارج کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں اور بعض وفاقی وزراء کے قریب سمجھے جانے والے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار کے متعلق گمان کیا جارہا ہے کہ ڈاکٹر مختار احمد کی رخصت کی صورت میں انھیں چیئرمین ایچ ای سی کا چارج مل جائے ۔