کراچی سرجیکل ٹارگٹ آپریشن شروع کیا جاچکا غلام قادر تھیبو

ہرزون میں40اہلکاروں کی رپیڈ فورس بنادی،داخلی راستوں پر چوکیاں بنیں گی،ایڈیشنل آئی جی


Business Reporter June 30, 2014
جاویدغوری کے ظہرانے سے خطاب،بزنس کمیونٹی کاصنعتی علاقوں میں پولیس نفری بڑھانے کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس غلام قادرتھیبونے کہا ہے کہ کراچی میں سازگار اور پرامن ماحول کے لیے سرجیکل ٹارگٹ آپریشن شروع کیا جاچکا ہے۔

کراچی کے ہرزون میں چالیس چالیس پولیس اہلکاروں پر مبنی رپیڈ فورس بنائی گئی ہے تاکہ ہنگامی بنیادوں پر حالات کوکنٹرول کیا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روزسائٹ سپر ہائی وے ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے چیئرمین جاوید علی غوری کی جانب سے دیے گئے ظہرانے کے موقع پرکہی اس موقع پر شہنشاہ عالم، چوہدری ریاض،جمشید چاندی والا، طارق غوری،فیضان غوری ، ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ ،ڈی آئی جی سی آئی ڈی سلطان خواجہ، ڈی آئی جی ٹریفک سائیں اللہ رکھیو میرانی، ایس ایس پی اے وی سی سی ناصر آفتاب،ایس ایس پی ایس آئی یو فاروق اعوان سمیت دیگر بھی موجودتھے۔

غلام قادرتھیبونے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے داخلی راستوں میں نادرا،کسٹم ،پولیس کے ساتھ چیک پوسٹو ں کے قیام سمیت دیگر پر غور کیاجارہا ہے تاکہ کراچی کے داخلی اورخارجی راستوںکی نگرانی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی علاقوں میں بھی پولیس اورکمیونٹی پولیس کے طرزعمل کو اپنایا جائے تاکہ صنعتی علاقوں میں جرائم کوکنٹرول کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس اور رینجرز کے جوان اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرتے ہوئے کراچی میں امن وامان کی صورتحال کوبہتربنانے پرعمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اغوابرائے تاوان میںتحریک طالبان پاکستان سمیت دیگر گروپس ملوث ہیں جن کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائیٹ سپرہائی وے صنعتی علاقے اور سبزی منڈی کے لیے علیحدہ تھانے کے قیام سمیت نفری کے لیے بھی غورکیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کو 100بلٹ پروف گاڑیاں ملنے والی ہیں جس میں سے سائیٹ سپرہائی وے صنعتی علاقے کو بھی مہیا کی جائیگی۔ اس موقع پر سائیٹ سپرہائی وے ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید علی غوری نے کہا کہ سپر ہائی وے صنعتی علاقے کی امن وامان کی خراب صورتحال، تاجروں کے اغوا برائے تاوان، پولیس اور پولیس موبائل کی عدم موجودگی کی وجہ سے سائٹ سپر ہائی وے صنعتی علاقے کے تاجرشدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سائٹ سپر ہائی وے صنعتی علاقے کی امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے کیوں کہ اس علاقے میں پولیس کی عدم موجودگی سے جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہورہے ہیں اور وہ بے دریغ تاجروں کو اغوا کرکے کروڑوں روپے تاوان وصول کر رہے ہیں اور گزشتہ تین مہینوں میں اس صنعتی علاقے سے تین تاجر اغوا ہو چکے ہیں جو کہ بھاری تاوان کی ادائیگی کی بعد رہا ہوئے ہیں۔ جاوید غوری نے مطالبہ کیا کہ وہ صنعتی علاقے میں پولیس کی نفری میں فوری اضافہ کریں اور اس صنعتی علاقے کے تھانے کو موبائل وین بھی فراہم کرنے سمیت تاجروں میں پائے جانے والے خو ف وہراس کو فوری ختم کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں