2 سال میں فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 2253 روپے کا تاریخی اضافہ

بجلی صارفین پر 2 سال میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا

بجلی صارفین پر 2 سال میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا

گزشتہ 2 برسوں کے دوران بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22 روپے 53 پیسے تک کا تاریخی اضافہ کیا گیا ہے۔

بجلی صارفین پر فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے کا مستقل سرچارج الگ سے عائد کیا گیا جس کے بعد 2 سال میں بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے، بجلی صارفین پر 2 سال میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

ذرائع کے مطابق جولائی تا اکتوبر 2022 بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں7 روپے 91 پیسے اور جولائی 2023 میں 7 روپے 50 پیسے تک اضافہ کیا گیا تھا۔

جولائی 2023 میں فی یونٹ 3.23 روپے کا مستقل سرچارج بھی عائد کیا گیا تھا اور جولائی 2024 میں بنیادی ٹیرف کی مد میں فی یونٹ بجلی7.12 روپے تک مہنگی کی گئی، جس کے بعد گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48روپے 84پیسے تک پہنچ گیا۔

ماہانہ201 سے 300 یونٹ تک کا ٹیرف7.12 روپے اضافے سے 34.26 روپے ہو گیا ہے جبکہ ماہانہ 301 سے 400یونٹ کا ٹیرف 7.02 روپے اضافے سے 39.15 روپے ہو گیا۔ ماہانہ401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 6.12روپے اضافے سے 41.36روپے ہو گیا اور ماہانہ 501 سے 600یونٹ کا ٹیرف 6.12روپے اضافے سے 42.78روپے ہو گیا۔

ماہانہ 601 سے 700 یونٹ کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 43.92 روپے ہوگیا ،جبکہ ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 48.84 روپے ہو گیا۔ٹیکسوں کو ملا کر سیلب کے حساب سے فی یونٹ ٹیرف کی قیمت مزید بڑھ جائے گی۔


ماہانہ50یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ3.95 روپے جبکہ ماہانہ 51 سے 100 یونٹ تک کے لیے فی یونٹ7.74 روپے پر برقرار رہے گا۔

پاورڈویژن کے مطابق نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ماہانہ ایک سے 100یونٹ تک استعمال پر ٹیرف 37روپے 38 پیسے، ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک کا ٹیرف 45روپے 15 پیسے، ماہانہ201 سے300 یونٹ تک کا ٹیرف 50 روپے17 پیسے ہوگا۔

ماہانہ301 سے 400 یونٹ تک کا ٹیرف 56 روپے 73 پیسے، ماہانہ401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 59 روپے 76 پیسے، ماہانہ501 سے 600 یونٹ تک کاٹیرف 61 روپے 71 پیسے، ماہانہ 601سے 700 یونٹ کا ٹیرف 63 روپے24 پیسے اور ٹیکسزکیساتھ ماہانہ700 یونٹ سے زیادہ کے استعمال پر ٹیرف 69روپے27 پیسے ہوجائیگا۔

ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ایک سے100 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 19 روپے 75 پیسے اور ماہانہ101سے 200 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 22 روپے 71 پیسے ہوجائیگا۔

نان پرویکٹڈ گھریلوصارفین کے لیے ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ماہانہ ایک سے 100یونٹ تک استعمال پر ٹیرف 37روپے 38 پیسے، ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک کا ٹیرف 45روپے 15 پیسے، ماہانہ201 سے300 یونٹ تک کا ٹیرف 50 روپے17 پیسے ہوگا۔ماہانہ301 سے 400 یونٹ تک کا ٹیرف 56 روپے 73 پیسے، ماہانہ401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 59 روپے 76 پیسے، ماہانہ501 سے 600 یونٹ تک کاٹیرف 61 روپے 71 پیسے، ماہانہ 601سے 700 یونٹ کا ٹیرف 63 روپے24 پیسے اور ٹیکسزکیساتھ ماہانہ700 یونٹ سے زیادہ کے استعمال پر ٹیرف 9روپے27 پیسے ہوجائیگا۔

پاور ڈویژن کے مطابق ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ایک سے100 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کا ٹیرف 19 روپے 75 پیسے اور ماہانہ101سے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کا ٹیرف 22 روپے 71 پیسے ہوجائیگا۔ اپریل 2022 سے جولائی 2023 مجموعی طور پر بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 18.39 روپے فی یونٹ تک کا اضافہ کیا گیا۔

11 اپریل 2022 سے جولائی 2023 تک بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کیے جانے والے مجموعی اضافے کی بات کی جائے تو 100 یونٹ تک والے گھریلو صارفین کے لئے بجلی 7.06 روپے،101 سے 200 یونٹ تک والے صارفین کے لیے 11.21 روپے،201 سے 300 یونٹ تک والے صارفین کے لئے 13.31 روپے، 301 سے 400 یونٹ تک والے صارفین کے لئے 10.80 روپے، 401 سے 500 یونٹ تک والے 14.01 روپے، 501 سے 600 یونٹ تک والے صارفین کے لئے 15.43 روپے، 601 سے 700 یونٹ تک کے صارفین کے لئے 16.57 جبکہ 700 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کے فی یونٹ میں مجموعی طور پر 18.39 روپے کا اضافہ کیا گیا۔
Load Next Story