جو بائیڈن کی دستبرداری پر عالمی رہنماؤں کا زبردست خراج تحسین
ریپبلکنز نے ان سے اپنی مدت ختم ہونے سے قبل عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے
امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی دوڑ سے دستبرداری کے اعلان کے بعد عالمی رہنماؤں کی انہیں خراج تحسین پیش کرنے کی قطار لگ گئی ہے، جبکہ ریپبلکنز نے ان سے اپنی مدت ختم ہونے سے قبل عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز جاری ہونے والے ایک خط میں اپنے فیصلے کا اعلان کیا، جو ایک حیرت انگیز اقدام ہے جس نے 2024 میں وائٹ ہاؤس کی دوڑ کو ختم کر دیا ہے، انہوں نے نائب صدر کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی کی نئی امیدوار کے طور پر حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن کا امریکی صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان
پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے جو بائیڈن کی دستبرداری پر کہا کہ آپ نے بہت سے مشکل فیصلے کیے ہیں جن کی بدولت پولینڈ، امریکہ اور دنیا محفوظ اور جمہوریت مضبوط ہوئی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ بائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ میں ان کی صدارت کے بقیہ حصے کے دوران مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے بھی بائیڈن کی وراثت کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ میرے دوست نے اپنے ملک، یورپ اور دنیا کے لیے بہت کچھ حاصل کیا۔
اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ نے ان کی دہائیوں کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کملا ہیرس کو ہرانا بائیڈن کے مقابلے میں زیادہ آسان ہو گا، ٹرمپ
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی بائیڈن کی کئی سال کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے ایکس پر لکھا کہ وہ ایک عظیم انسان ہیں اور وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ اپنے ملک سے ان کی محبت کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ صدر کی حیثیت سے وہ کینیڈین باشندوں کے شراکت دار اور سچے دوست ہیں۔ صدر بائیڈن اور خاتون اول کا شکریہ۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ایکس پر لکھا کہ جو بائیڈن کی قیادت اور جاری خدمت کے لئے بے حد شکریہ۔
سابق صدر براک اوباما، جن کے ساتھ بائیڈن نے دو بار نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، نے صدر کی حیثیت سے ان کے ریکارڈ کی تعریف کی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز جاری ہونے والے ایک خط میں اپنے فیصلے کا اعلان کیا، جو ایک حیرت انگیز اقدام ہے جس نے 2024 میں وائٹ ہاؤس کی دوڑ کو ختم کر دیا ہے، انہوں نے نائب صدر کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی کی نئی امیدوار کے طور پر حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن کا امریکی صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان
پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے جو بائیڈن کی دستبرداری پر کہا کہ آپ نے بہت سے مشکل فیصلے کیے ہیں جن کی بدولت پولینڈ، امریکہ اور دنیا محفوظ اور جمہوریت مضبوط ہوئی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ بائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ میں ان کی صدارت کے بقیہ حصے کے دوران مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے بھی بائیڈن کی وراثت کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ میرے دوست نے اپنے ملک، یورپ اور دنیا کے لیے بہت کچھ حاصل کیا۔
اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ نے ان کی دہائیوں کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کملا ہیرس کو ہرانا بائیڈن کے مقابلے میں زیادہ آسان ہو گا، ٹرمپ
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی بائیڈن کی کئی سال کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے ایکس پر لکھا کہ وہ ایک عظیم انسان ہیں اور وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ اپنے ملک سے ان کی محبت کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ صدر کی حیثیت سے وہ کینیڈین باشندوں کے شراکت دار اور سچے دوست ہیں۔ صدر بائیڈن اور خاتون اول کا شکریہ۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ایکس پر لکھا کہ جو بائیڈن کی قیادت اور جاری خدمت کے لئے بے حد شکریہ۔
سابق صدر براک اوباما، جن کے ساتھ بائیڈن نے دو بار نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، نے صدر کی حیثیت سے ان کے ریکارڈ کی تعریف کی۔