ٹھنڈے پانی میں سوئمنگ نے خاتون کی جان بچالی
ہیلن کو ڈپریشن کے لیے دوائیں بھی تجویز کی گئی تھیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس سے بھی انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا
انگلینڈ کی ایک خاتون کا دعویٰ ہے کہ ٹھنڈے پانی میں سوئمنگ نے ان کی جان بچالی۔
برسٹل شہر سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ ہیلن کو اپنے ڈپریشن کے علاج کے لیے ٹھنڈے پانی میں تیراکی کا مشورہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا اس سرگرمی نے ان کی جان بچائی کیونکہ وہ خودکشی کرنے کا سوچ چکی تھیں۔
ہیلن ڈاونہم 2019 اور 2022 کے درمیان کئی تکلیف دہ واقعات سے گزریں جس میں ازدواجی تعلقات ختم ہوجانا، ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھنا اور ایک ٹانگ کا ٹوٹ جانا شامل ہے۔
ایک بچے کی والدہ ہیلن پہلے ہی دماغی صحت کے مسائل سے دوچار تھیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ وبائی امراض میں ہونے والے واقعات نے انہیں اپنی جان لینے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کردیا۔
ہیلن کو ڈپریشن اور اضطراب کے لیے دوائیں بھی تجویز کی گئی تھیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس سے بھی انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
پھر جنوری میں ایک ڈاکٹر نے انہیں مقامی خواتین کے کولڈ واٹر سوئمنگ گروپ کے ساتھ چھ ہفتے کے کورس کے لیے بھیجا۔ انہوں نے اس سوئمنگ کورس کے دوران اپنے اندر خاطرہ خواہ تبدیلی محسوس کی اور سوچوں میں مثبت رویہ محسوس کیا۔