نوشپہ فیلڈ معاہدے پر دستخط میں تاخیر سے اربوں کا نقصان

نوشپہ فیلڈ کے بروقت مکمل ہونے سے اوپن مارکیٹ میں 375 میٹرک ٹن ایل پی جی فراہم ہوگی


Arif Rana July 01, 2014
نوشپہ فیلڈ کے بروقت مکمل ہونے سے اوپن مارکیٹ میں 375 میٹرک ٹن ایل پی جی فراہم ہوگی. فوٹو؛ فائل

کرک میں لاکھوں ڈالرکے نوشپہ فیلڈمنصوبے کے معاہدے میں جان بوجھ کرتاخیر سے قومی خزانہ کو8 ارب روپے نقصان کے ساتھ ساتھ تیل وگیس کے وسائل بروئے کارلاکر توانائی بحران پرقابوپانے کی حکومتی کوششوں کو بھی دھچکا لگا ہے۔

یہ بات قابل اعتماد ذرائع نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کوبتائی ہے۔ایک سرکاری دستاویزکے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی اوجی ڈی سی ایل نے پچھلے سال نومبرمیںٹی ڈی ای کنسورشیم کونوشپہ فیلڈ سے متعلق لیٹرآف انٹینٹ جاری کیا تھا۔معمول کے مطابق لیٹرآف انٹینٹ جاری ہونے کے بعدکامیاب بولی دہندہ کو 10 روزکے اندرمعاہدے پردستخط کرنے کاکہا جاتا ہے لیکن نوشپہ فیلڈکے معاملے پر8 ماہ گزرنے کے باوجود ٹی ڈی ای کنسورشیم سے معاہدے پردستخط نہیں کیے ۔اس معاملے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ کون سے عوامل اوجی ڈی سی انتظامیہ کو تاخیر پرابھار رہے ہیں اورجس کی وجہ سے قومی خزانے کویومیہ تقریباً 4 لاکھ ڈالرکانقصان ہورہا ہے۔

بااعتماد ذرائع نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کوبتایاکہ نوشپہ فیلڈ کے بروقت مکمل ہونے سے اوپن مارکیٹ میں 375 میٹرک ٹن ایل پی جی فراہم ہوگی تاہم تاخیر سے90 ملین مکعب فٹ گیس،22ہزار بیرل تیل، ایک ٹن یومیہ پروپین اور این جی ایل پیداوار نہیں مل رہی جس کاایل پی جی مافیا کوبالواسطہ فائدہ ہورہاہے۔ذرائع کے مطابق بولی کاعمل بھی غیر شفاف لگتاہے ۔اوجی ڈی سی نے ٹیکنیکل بڈکھولنے کے بعد ڈلیوری کا وقت 14ماہ سے بڑھا کر19ماہ کرکے قواعدکی سنگین خلاف ورزی کی اور اس سے کامیاب بولی دہندہ کو15ملین ڈالرکافائدہ پہنچایاگیا۔سرکاری دستاویزات سے لگتا ہے کہ اوجی ڈی سی پیپرا قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنسورشیم کوفائدہ دیتے ہوئے کئی ماہ سے غیرقانونی بات چیت میں مصروف رہی ہے اور یہ عمل اب بھی جاری ہے۔

پیپرا رولز اوجی ڈی سی ایل اور اس طرح کے سرکاری اداروں کو مالی اور ٹیکنیکل بڈکھلنے کے بعد بولی دہندہ سے مذاکرات اوربات چیت سے منع کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق قواعدکی اس خلاف ورزی کامعاملہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے بھی اٹھایا ہے۔ذرائع کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اوجی ڈی سی پرالزام لگایا کہ معاہدہ پردستخط میں تاخیر سے قومی خزانے کواربوں روپے کانقصان پہنچا ہے۔ٹرانسپرنسی نے اپنے خط میں اوجی ڈی سی کے اعلیٰ انتظامی افسروں پرسوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ نوشپہ منصوبے کے معاہدہ پربروقت دستخط نہ کرکے قواعدکی خلاف ورزی کیوںکی گئی۔

ٹرانسپرنسی نے یہ وضاحت بھی مانگی ہے کہ بتایاجائے سمجھوتے پردستخط میں 8 ماہ تاخیرسے قومی خزانے کواربوں روپے نقصان پہنچانے کاذمے دارکون ہے۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے ایڈوائزر عادل گیلانی نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کوتصدیق کی کہ نوشپہ فیلڈکے معاہدے پراوجی ڈی سی کوخط لکھا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ ن لیگ کی حکومت اوجی ڈی سی کوقومی مفاد پرسمجھوتہ کرنے سے کیوں نہیں روک رہی ۔ ٹی ڈی ای کنسورشیم کے مقامی ایجنٹ اورپارٹنر شیخ اظہر سے اس معاملے پررابطہ کیاگیاتاہم انھوں نے موقف دینے سے انکار کردیا۔

انھوں نے کہا کہ وہ کوئی بات نہیںکرناچاہتے اوربہتر ہے کہ اس معاملے پراوجی ڈی سی سے بات کرلی جائے۔اوجی ڈی سی کے قائم مقام ایم ڈی محمدرفیع نوشپہ فیلڈکامعاملہ حل کرنے کے لیے سنجیدگی سے کوششیں کررہے ہیں ۔نوشپہ منصوبہ 19ماہ میں مکمل ہونا تھا،اگراوجی ڈی سی نے بروقت ٹھیکہ دیاہوتا تواس کااب تک نصف کام مکمل ہوچکا ہوتا۔جب اوجی ڈی سی کے قائم مقام ایم ڈی سے موقف کے لیے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایاکہ اوجی ڈی سی قومی مفاد میں ٹی ڈی ای کنسورشیم سے مذاکرات کررہی ہے اورامید ہے کہ سمجھوتے پرجلد دستخط ہوجائیںگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔