ووٹ تصدیق پر خوف کیوں حکم امتناع نہیں دے سکتے سپریم کورٹ

ٹریبونل کوکام نہ کرنے دینا تو رواج بن چکاہے، انتخابی تنازعات کے حل کیلیے الیکشن ٹریبونل آئینی فورم ہے، عدالت

سپریم کورٹ نے لاکھڑا پاور اسٹیشن کی نجکاری کوکالعدم کرنے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست نمٹا دی۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے نادرا سے ووٹوںکی تصدیق کے بارے میں الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی حکم امتناع کی درخواست مسترد کر دی۔

3 رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس ثاقب نثار نے آبزرویشن دی کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلوں کیخلاف حکم امتناع حاصل کرنا اور ٹریبونل کوکام نہ کرنے دینا تورواج بن چکا ہے۔ فاضل جج نے کہا آخر نادرا سے ووٹوں کی تصدیق میں خوف کیوں ہے؟۔ واضح رہے کہعام انتخابات میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس29 خیر پور سے قائم علی شاہ کامیاب ہوئے تھے تاہم مخالف امیدوار مسلم لیگ (ن)کے سید غوث علی شاہ نے دھاندلی کا الزام لگا کر نتیجہ چیلنج کیا تھا۔


الیکشن ٹریبونل نے انگوٹھے کے نشان کے ذریعے ووٹوں کی تصدیق کرانے کا حکم دیا جبکہ قائم علی شاہ نے سندھ ہائیکورٹ سے اس فیصلے کے خلاف23 جون تک حکم امتناع حاصل کیا۔حکم امتناعی میں توسیع کیلیے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائرکی گئی تھی۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ الیکشن ٹریبونل کے غیر حتمی فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری نہیں کرسکتی، آخر وہ نادرا سے تصدیق کے عمل سے کیوں گھبراتے ہیں؟ ۔ خالد جاوید نے کہا نادرا پر انھیں اعتماد نہیں وہاں تصدیق کا عمل غیر شفاف ہوگا۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا انتخابی تنازعات کے حل کیلیے الیکشن ٹریبونل آئینی فورم ہے، سپریم کورٹ ٹریبونل کو کام سے نہیں روک سکتی۔

فاضل جج نے کہا ٹریبونل کے عبوری آرڈر پر صرف غیر معمولی صورتحال میں فیصلہ دیا جاسکتا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لوگوں نے ٹریبونل کوکام نہ دینے کی عادت بنائی ہوئی ہے، اگر ہائیکورٹ نے حکم امتناعی دیا تو توسیع کیلیے بھی وہاں رجوع کیا جائے۔وکیل کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں تعطیلات ہیں،جج دستیاب نہیں اس دوران نادرا سے تصدیق کا عمل مکمل ہوجائے گا۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا اس میں اتنی گھبراہٹ کیوں ہے، نادرا کی رپورٹ آنے دیں فیصلہ تو الیکشن ٹریبونل نے کرنا ہے۔ علاوہ ازیںچیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں فل بینچ نے پنجاب بینک اسکینڈل کے ملزم شیخ افضل کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

درخواست گزارکی طرف سے عاصمہ جہانگیر پیش ہوئیں اور بتایا کہ ان کا موکل گزشتہ چار سال سے زیر حراست ہے، بینک کو ادائیگی کردی ہے اور باقی ماندہ رقم کے بارے میں نیب سے پلی بارگیننگ چل رہی ہے۔انھوں نے کہا ان کا موکل سیریل کلر نہیں کہ اس کے ساتھ یہ سلوک ہو۔چیف جسٹس نے کہا انصاف کا تقاضا تب پورا ہوگا جب مخالف فریقین کو بھی سن لیا جائے گا۔عدالت نے پنجاب بینک اور سلک بینک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت اگلے پیر تک ملتوی کردی۔دریں اثناء سپریم کورٹ نے لاکھڑا پاور سٹیشن کی نجکاری کوکالعدم کرنے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
Load Next Story