ایتھوپیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 229 ہوگئی
رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا کے حکام نے بتایا کہ جنوبی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے مزید جانی نقصان کا خدشہ ہے
ایتھوپیا کے جنوبی علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے دو واقعات کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 229 ہوگئی ہے اور مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا کے حکام نے بتایا کہ جنوبی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے مزید جانی نقصان کا خدشہ ہے جہاں لاپتا افراد کی تلاش کا جاری اور ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
گوفا زون میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس ایجنسی کے سربراہ مارکوس میلیس نے بتایا کہ مجھے نہیں پتا کہ یہ سلسلہ کب ختم ہوگا کیونکہ ہمیں تاحال لاشیں مل رہی ہیں اور ہمیں بدستور کھدائی کر رہے ہیں۔
ضلعی ایڈمنسٹریٹر گوفا میسکر میٹیکو نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اس وقت اضافہ ہوا جب امدادی کام کے لیے آئے لوگ خود لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہوگئے، یہ انتہائی غم ناک واقعہ ہے۔
جنوبی ایتھوپیا کے گوفا زون میں شدید بارش سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے لوگوں کی بڑی تعداد ملبے تلے دب گئی تھی اور پیر کی صبح امدادی کام کے لیے جمع ہونے والے افراد بھی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئے تھے۔
حکومتی عہدیدار نے پیر کو بتایا تھا کہ بچوں اور پولیس افسران سمیت 50 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئیں فوٹیجز میں لوگوں کو ملبے سے لاشیں نکالتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایتھوپیا کے وزیراعظم آبے احمد کا کہنا تھا کہ جانی نقصان سے انتہائی غم زدہ ہوں اور امدادی کاموں میں تیزی لانے کے لیے وفاقی عہدیداروں کو جائے حادثہ بھیج دیا گیا ہے۔
افریقی یونین کے چیئرپرسن موسیٰ فاکی مہمت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ ہم ایتھوپیا کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہیں جہاں لاپتا افراد کی تلاش اور بے گھر افراد کی مدد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے بیان میں کہا کہ انہیں تمام متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ہے اور فوری طور پر درکار طبی امداد فراہم کرنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی ٹیم بھیج دی گئی ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا کے حکام نے بتایا کہ جنوبی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے مزید جانی نقصان کا خدشہ ہے جہاں لاپتا افراد کی تلاش کا جاری اور ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
گوفا زون میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس ایجنسی کے سربراہ مارکوس میلیس نے بتایا کہ مجھے نہیں پتا کہ یہ سلسلہ کب ختم ہوگا کیونکہ ہمیں تاحال لاشیں مل رہی ہیں اور ہمیں بدستور کھدائی کر رہے ہیں۔
ضلعی ایڈمنسٹریٹر گوفا میسکر میٹیکو نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اس وقت اضافہ ہوا جب امدادی کام کے لیے آئے لوگ خود لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہوگئے، یہ انتہائی غم ناک واقعہ ہے۔
جنوبی ایتھوپیا کے گوفا زون میں شدید بارش سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے لوگوں کی بڑی تعداد ملبے تلے دب گئی تھی اور پیر کی صبح امدادی کام کے لیے جمع ہونے والے افراد بھی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئے تھے۔
حکومتی عہدیدار نے پیر کو بتایا تھا کہ بچوں اور پولیس افسران سمیت 50 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئیں فوٹیجز میں لوگوں کو ملبے سے لاشیں نکالتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایتھوپیا کے وزیراعظم آبے احمد کا کہنا تھا کہ جانی نقصان سے انتہائی غم زدہ ہوں اور امدادی کاموں میں تیزی لانے کے لیے وفاقی عہدیداروں کو جائے حادثہ بھیج دیا گیا ہے۔
افریقی یونین کے چیئرپرسن موسیٰ فاکی مہمت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ ہم ایتھوپیا کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہیں جہاں لاپتا افراد کی تلاش اور بے گھر افراد کی مدد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے بیان میں کہا کہ انہیں تمام متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ہے اور فوری طور پر درکار طبی امداد فراہم کرنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی ٹیم بھیج دی گئی ہے۔