9 مئی کے اوپر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا فیصل واوڈا

میں مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوتا نہیں دیکھ رہا اور نہ ہی عمران خان کو رہا ہوتا دیکھ رہا ہوں

(فوٹو: انٹرنیٹ)

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فوج 2002ء سے فوج دہشت گردی کیخلاف جنگ کررہی ہے، 9 مئی پر کوئی کمپورومائز نہیں ہو گا۔

ڈیجیٹل دہشت گردی کے اوپر بھی کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا ،ایم کیو ایم لندن کے ساتھ بھی یہی سب کچھ ہوا تھا کہ انکے دفاترسیل ہوئے تھے،جب آپ انتشار پھیلانا شروع کر دیتے ہیں تب ایسا ہی ہوتا ہے،جب سے مخصوص نشستوں کا فیصلہ آیا ہے پی ٹی آئی کی 9 مئی والی اشتعال انگیزی پھر شروع ہو چکی ہے، ایسی سوچ پاکستان کیلئے بڑی نقصان دہ ہے کہ ایک آئینی ادارہ کسی کے پیچھے کھڑا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''کل تک'' میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا انتشاری سیاست ختم کرنے کیلئے انہیں دس قدم پیچھے ہٹنا ہوگا۔ میں پچھلے دو سالوں سے کہہ رہا ہوں کہ جو ہدایات بانی پی ٹی آئی کی طرف سے انکے قریبی رہنماؤں کو آ رہی تھیں انھوں نے وہ جا کروہ شواہد دے دیئے ہیں، میں نے کہا تھا ایک دن ایسا آئیگا کہ یہ اعتراف کر لیں گے۔

اب سلمان اکرم راجہ نے بھی کہا ہے کہ یہ تو آپ نے اعتراف کر لیا آپ اس میں پھنس گئے ہیں۔انہوں نے کہا میں مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوتا نہیں دیکھ رہا اور نہ ہی عمران خان کو رہا ہوتا دیکھ رہا ہوں۔میں انتشاری سیاست سے ان کو روکتا رہا مگروہ نہیں مانے،اب یہ ایسی بند گلی میں جا چکے ہیں جس سے نکلنا سیاسی طور پر مشکل کام ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا مخصوص نشستوں پر فیصلے میں تضاد اورکنفوژن ہے،اس پرعملدرآمد ہوتا نظر نہیں آ رہا،مخصوص نشستوں کے ایشو کے اندر سب سے پہلی چیز یہ ہونی چاہیے تھی کہ عدالتی فیصلہ سیدھا سیدھا دیتے،کہہ دیتے کہ یہ ساری سیٹیں ہم نے سنی اتحاد کونسل کو دیدیں،معاملہ ختم ہو جاتا، لیکن ایسا نہیں ہوا ،مدعی سنی اتحاد کونسل تھی اور فیصلہ پی ٹی آئی کیلئے آ گیا،آئین میں یہ لکھا ہے کہ پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کر سکتی ہے اور تشریح سپریم کورٹ کرتی ہے۔


اس فیصلے میں جب کنفیوژن آ گئی ہے تو سب آئین آئین کھیلیں گے۔ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کے چار مرحلے ہیں، الیکشن کمیشن ،پارلیمنیٹ ،سپیکر اور صدر۔ان چاروں مرحلوں سے گزر کر مجھے یہ ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا ، پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں پر صرف مایوسی ہی ملے گی۔

انہوں نے کہا نسلہ ٹاور،ریکوڈک منصوبہ ،بھٹو کو پھانسی ،آصف زرداری کو بغیر ثبوت کے چودہ سال قید رکھنا ،عمران خان کی چلتی ہوئی حکومت کو رات کو گرانا ،نواز شریف کو پیسے نہ لینے پر سزا ہونا،عدالتی فیصلوں کی غلطیاں ہیں۔

پاکستان میں سیاستدانوں کے علاوہ سب کی عزت ہے ۔انہوں نے کہااب حکومت بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔یہ بات سمجھ نہیں آئی حکومت آئینی بریک ڈاؤن کا کہہ رہی ہے اور یہ کہ ہماری حکومت جا رہی ہے اور پھر سٹاک ایکسچینج بیٹھ جاتی ہے۔ حالانکہ انڈیکیٹر بھی ٹھیک ہیں، سود کی شرح بھی نیچے جا رہی ہے اور حکومت کہیں نہیں جا رہی۔

اگر آپ نالائق اور نکمے ہیں تو آپ قوم کو آکر بتائیں، آپ نالائق ہیں۔ ن لیگ کے اندر اقتدار کے جھگڑے چل رہے ہیں، اس جھگڑے کو آپ قوم کے اندر کیوں لیکر آ گئے ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ دنیا بھر میں گولی سے اتنی جنگ نہیں لڑی جا رہی جتنی مس انفارمیشن سے لڑی جا رہی ہے، جس سے آپ سوسائٹی میں کنفیوژن پھیلا سکتے ہیں۔

اب جبکہ پاکستان اپنے معاشی بحران سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے تو ایسے حالات میں کھلے عام افراتفری ،انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ آسٹریلیا سے لیکر نارتھ امریکہ تک پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا پاکستان کیخلاف مہم چلا رہا ہے وہ ثابت یہ کر رہے ہیں جتنا ظلم پاکستان میں ہو رہا ہے اتناظلم مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں بھی نہیں ہوتا وہ پاکستان کے عوام میں ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پیدا کرنا چاہ رہے ہیں۔
Load Next Story