شہری کی پولیس مقابلے میں ہلاکت ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو طلب کرلیا
عمر فاروق کی گرفتاری سے متعلق اخبار میں خبر بھی شائع ہوئی تھی
سندھ ہائیکورٹ نے گزشتہ دنوں پولیس مقابلے میں مارے گئے شہری عمر فاروق کی بازیابی سے متعلق درخواست پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو پیش ہوکر وضاحت دینے کا حکم دیدیا۔
شہری عمر فاروق کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ لاپتا شہری کو سی ٹی ڈی نے 24 مئی 2024 کو گرفتار کیا تھا۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے عمر فاروق کی گرفتاری سے متعلق اخبار میں خبر بھی شائع ہوئی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے اخبار کی خبر عدالت میں جمع کروادی جبکہ موقف دیا کہ 12 مئی کو عمر فاروق مغرب کی نماز پڑھنے اور کچھ سامان لینے گیا تھا۔
14 مئی 2024 کو متعلقہ ایس ایچ او عمر فاروق کی گمشدگی سے متعلق درخواست بھی دی تھی۔
عدالت سے استدعا ہے کہ عمر فاروق کو بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے لاپتا شہری کی گرفتاری سے متعلق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو پیش ہوکر وضاحت دینے کا حکم دیدیا اور وفاقی حکومت، سندھ حکومت اور رینجرز سے بھی آئندہ سماعت پر جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 13 اگست تک ملتوی کردی۔
شہری عمر فاروق کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ لاپتا شہری کو سی ٹی ڈی نے 24 مئی 2024 کو گرفتار کیا تھا۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے عمر فاروق کی گرفتاری سے متعلق اخبار میں خبر بھی شائع ہوئی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے اخبار کی خبر عدالت میں جمع کروادی جبکہ موقف دیا کہ 12 مئی کو عمر فاروق مغرب کی نماز پڑھنے اور کچھ سامان لینے گیا تھا۔
14 مئی 2024 کو متعلقہ ایس ایچ او عمر فاروق کی گمشدگی سے متعلق درخواست بھی دی تھی۔
عدالت سے استدعا ہے کہ عمر فاروق کو بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے لاپتا شہری کی گرفتاری سے متعلق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو پیش ہوکر وضاحت دینے کا حکم دیدیا اور وفاقی حکومت، سندھ حکومت اور رینجرز سے بھی آئندہ سماعت پر جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 13 اگست تک ملتوی کردی۔