جسٹس اطہر من اللہ کی طرف سے فیصلہ لکھنے میں تاخیر پر چیف جسٹس کا نوٹ

ملک کے دیگر اداروں کی طرح ججز بھی قابل احتساب ہیں، چیف جسٹس پاکستان


ویب ڈیسک July 25, 2024
ملک کے دیگر اداروں کی طرح ججز بھی قابل احتساب ہیں، چیف جسٹس پاکستان

فیڈرل ایکسائیز ایکٹ 2005 سے متعلق تنازع کے کیس میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے اضافی نوٹ جاری کردیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے نوٹ میں لکھا کہ اچھی پریکٹس اور قانون کا تقاضا ہے سماعت مکمل کرکے فوری فیصلہ جاری کیا جائے، 6دسمبر 2023 کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ لکھنے کیلئے جسٹس اطہر من اللہ کو معاملہ بھیجا گیا، لیکن فیصلہ لکھنے میں چھ ماہ یعنی 223قیمتی دن لگ گئے۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے 18 جولائی کو معاملہ میری طرف بھیجا اور میں نے 19 جولائی کو ہی نوٹ لکھ دیا، بطور چیف جسٹس پاکستان میرا اپنے ساتھی ججز کو کیسز کے جلد فیصلے کرنے کی یادہانی نہ کرانا اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں غفلت کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز نے مزید کہا کہ ملک کے دیگر اداروں کی طرح ججز بھی قابل احتساب ہیں، معقول وقت کے اندر فیصلے جاری کرنا انصاف کی فراہمی ہے، انصاف میں بہت زیادہ تاخیر انصاف کے حصول سے انکار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں