اسٹاک ایکسچینج میں مندی 100 انڈیکس کی 79 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے گر گیا
100 انڈیکس میں 1066پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تاہم کاروباری سرگرمیاں بڑھنے کے بعد 927 پوائنٹس کمی پر کاروبار بند ہوگیا
آئی ایم ایف سے پاکستان کے لیے نئے قرض پروگرام کی منظوری میں تاخیر، بجلی کے بلوں ٹیکسوں اور مہنگائی پر تاجرو صنعتکاروں کے بڑھتے ہوئے احتجاج اور اپوزیشن کی جانب سے ہڑتال کی کال جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو محدود پیمانے پر اتار چڑھاو کے بعد بڑی نوعیت کی مندی رونما ہوئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کاروباری ہفتے کے پانچویں یعنی جمعرات کے روز 100 انڈیکس کی 79ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی، کاروبار کا آغاز اگرچہ تیزی سے ہوا جس سے ایک موقع پر 380پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن غیریقینی سیاسی ومعاشی حالات کی وجہ سے حصص کی وسیع پیمانے پر آف لوڈنگ اور پرانے سودوں کے تصفیوں کے سبب جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
اعلامیے کے مطابق ایک موقع پر 100 انڈیکس میں 1066پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 927.68 پوائنٹس کی کمی سے 78569.33 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 319.86 پوائنٹس کی کمی سے 25198.26 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 424.10پوائنٹس کی کمی سے 49935.04 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 1386.63 پوائنٹس کی کمی سے 125292.65 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 15.42 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 32 کروڑ 72 لاکھ 79 ہزار 993 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 445 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں سے 135 کے بھاؤ میں اضافہ، 263 کے داموں میں کمی اور 47 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پی آئی اے ہولڈنگ کے بھاؤ 81.21روپے بڑھکر 898روپے اور رفحان میظ کا بھاؤ 69.76روپے بڑھکر 7576.42روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 69.50روپے گھٹ کر 18175روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاو 63.04روپے گھٹ کر 6956.96روپے ہوگئے۔