صدارتی انتخاب کے نتائج 22 جولائی تک مؤخر کردیئے گئے افغان الیکشن حکام

دوسرے مرحلے میں اشرف غنی کو برتری حاصل تھی تاہم عبداللہ عبداللہ نے نتائج تسلیم نہ کرنے کی دھمکی دی تھی


/ July 01, 2014
انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد نیا صدر 2 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائے گا، افغان الیکشن کمیشن۔ فوٹو فائل

بالآخر عبداللہ عبداللہ کا احتجاج رنگ لے آیا اور سرکاری سطح پر صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے نتائج 22 جولائی تک ملتوی کردیئے گئے ہیں۔


کابل میں فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے افغان الیکشن کمیشن کےممبر شریفہ زرمتی کا کہنا تھا کہ شفاف نتائج کو یقینی بنانے کے لیے صدارتی انتخاب کے نتائج کچھ دنوں کے لیے موخر کئے جارہے ہیں۔ امیدواروں کی شکایت پر چند بیلٹ بکسز کو چیک کیا جارہا ہے تاکہ نتائج میں کسی قسم کا شک و شبہ نہ رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب نتائج کا اعلان 22 جولائی کو کیا جائے گا جبکہ نیا صدر 2 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائے گا۔


دوسری جانب صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے نتائج کے موخر کئے جانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئےکہا کہ اب انتخاب میں دھاندلی کی تحقیقات ہوسکیں گی۔ ان کاکہنا تھا کہ سب اس بات کو مانتے ہیں کہ صدارتی انتخاب بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے لہذا یہ نتائج کسی صورت قبول نہیں کئے جائیں گے۔


واضح رہے کہ افغان صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کوئی بھی امیدوار مطلوبہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کر سکا تھا جس کےبعد افغان آئین کے مطابق پہلے دو امیدواروں کے درمیان دوسرے مرحلے میں دوبارہ ووٹنگ کرائی گئی، دوسرے مرحلے کے غیر سرکاری ابتدائی نتائج سے اشرف غنی کو برتری حاصل تھی تاہم عبداللہ عبداللہ نے دھاندلی کے الزامات لگا کر انتخابی نتائج کو مسترد کرنے کی دھمکی دے دی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |