چیف جسٹس سے بار کونسلوں کی کمیٹی کی ملاقات زیر التوا مقدمات پر اظہار تشویش

عدلیہ میں احتساب اور شفافیت کے لیے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ ججوں کاجائزہ ان کے فیصلوں سے کرنے کی تجویزدی گئی، اعلامیہ


فیاض محمود July 27, 2024
وکلا رہنماؤں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو مختلف تجاویز بھی دیں—فوٹو: فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بین الصوبائی بار کونسلوں کی ذیلی کمیٹی نے زیر التوا مقدمات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری نمٹانے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی درخواست کی ہے اور عدلیہ کی مضبوطی اور قانون کی حکمرانی کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

اسلام آباد بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بین الصوبائی بار کونسلوں کی ذیلی کمیٹی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کی، وکلا کمیٹی میں وائس چیئرمین اسلام آباد بار عادل عزیز قاضی، رکن خیبرپختونخواہ فاروق خٹک اور وائس چیئرمین بلوچستان بار کونسل قاسم علی گجیزئی، ممبر سندھ بار کونسل عبدالرزاق، اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل پیر عمران اکرم بودلہ شامل تھے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ کمیٹی نے جوڈیشل کمیشن قوانین کی زیر التوا منظوری پر تشویش کا اظہار کیا اور میٹنگ شیڈول نہ ہونے کی وجہ سے تاخیر کو اجاگر کیا۔

چیف جسٹس سے ملاقات میں بار کے رہنماؤں نے خصوصاً فوجداری مقدمات کے نظام انصاف میں زیر التوا ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ان مقدمات کو جلد نمٹانے کی حکمت عملی وضع کرنے کی درخواست کی۔

وکلا رہنماؤں نے فوجداری مقدمات کے لیے ایڈہاک ججوں کی تقرری پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا شکریہ ادا کیا اور رسائی اور کارکردگی بڑھانے کے لیے ملک بھر کی سپریم کورٹ رجسٹریاں فعال کرنے کی تجویز دی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ عدلیہ میں احتساب اور شفافیت کے لیے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ ججوں کا جائزہ ان کے فیصلہ شدہ مقدمات سے کرنے کی تجویز دی گئی اور اس موقع پر کہا گیا کہ تمام بار کونسلز نظام عدل کی مضبوطی اور قانون کی حکمرانی کے لیے عدلیہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔