عالمی ہاکی کے بزرگ آفیشلز کو گھر بھیجنے کی تیاریاں مکمل
اگست میں اے ایچ ایف کانگریس میں تجویزکو قانونی شکل دیے جانے کا امکان، حکام کی حدِ عمر65 برس رکھنے کا فیصلہ کرلیا
عالمی ہاکی کے ''بزرگ'' آفیشلز کو گھر بھیجنے کی تیاریاں جاری ہیں، نئے قانون کے مطابق ورلڈ اور ایشین ہاکی فیڈریشن میں 70سال سے زائد العمر کے عہدیدار عہدوں پر کام کرنے کیلیے نااہل ہو جائیں گے۔
زائد العمری کی تلوار پاکستان ہاکی فیڈریشن آفیشلز اور کانگریس ارکان پر بھی چلے گی، پی ایچ ایف نے عہدیداروں کی حد عمر70 سے کم کر کے 65برس کرنے کا فیصلہ کرلیا،اس کا اطلاق سلیکشن اور ٹیم مینجمنٹ کمیٹیز پرنہیں ہوگا۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے قانون میں عہدیداروں کے کام کرنے کی زیادہ سے زیادہ عمر 70سال ہے، انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے بھی اس کا خود پر اطلاق کرلیا، جس کے بعد اب ایشین ہاکی بھی یہی چاہتی ہے، ذرائع کے مطابق حال ہی منعقدہ اجلاس میں متعدد امور پر بات چیت کی گئی۔
اہم ایجنڈا عہدیداروں کی عمرکی حدکا تعین کرنا تھا، ذرائع کے مطابق اے ایچ ایف کی کانگریس رواں برس اگست میں ہونے کا امکان ہے جس میں عہدیداروں کے کام کرنے کی حد عمر 70 سال کرنے کی تجویز کو باقاعدہ قانونی شکل دی جائے گی، سلطان اذلان شاہ کے انتقال کے بعد ایشین ہاکی فیڈریشن کے صدرکی عارضی ذمہ داریاں سیکریٹری جنرل تان سری الجیندرا سنبھال رہے ہیں، ان کی عمر70سال سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے وہ صدر یا سیکریٹری سمیت اے ایچ ایف کے کسی بھی نئے عہدے پر فائز نہیں رہ سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق نئے قانون کا اطلاق انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے زیر سایہ کام کرنے والی دنیا بھرکی تمام ہاکی فیڈریشنزپربھی ہوگا، پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایف آئی ایچ کے نئے قانون پر فوری طور پر عمل درآمد اور عہدیداروں کی حد عمر70سے کم کر کے 65برس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلے کی روشنی میں صدر، سیکریٹری اور خزانچی کی عمر 65سال سے زیادہ ہونے کی صورت میں نہ صرف انھیں گھر کی راہ لینا پڑے گی بلکہ فیڈریشن کے دیگر تمام عہدیداروں اورکانگریس کے ارکان کو بھی اپنے عہدوں سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، البتہ اس قانون کا اطلاق سلیکشن اور ٹیم مینجمنٹ کمیٹیز پرنہیں ہوگا۔
زائد العمری کی تلوار پاکستان ہاکی فیڈریشن آفیشلز اور کانگریس ارکان پر بھی چلے گی، پی ایچ ایف نے عہدیداروں کی حد عمر70 سے کم کر کے 65برس کرنے کا فیصلہ کرلیا،اس کا اطلاق سلیکشن اور ٹیم مینجمنٹ کمیٹیز پرنہیں ہوگا۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے قانون میں عہدیداروں کے کام کرنے کی زیادہ سے زیادہ عمر 70سال ہے، انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے بھی اس کا خود پر اطلاق کرلیا، جس کے بعد اب ایشین ہاکی بھی یہی چاہتی ہے، ذرائع کے مطابق حال ہی منعقدہ اجلاس میں متعدد امور پر بات چیت کی گئی۔
اہم ایجنڈا عہدیداروں کی عمرکی حدکا تعین کرنا تھا، ذرائع کے مطابق اے ایچ ایف کی کانگریس رواں برس اگست میں ہونے کا امکان ہے جس میں عہدیداروں کے کام کرنے کی حد عمر 70 سال کرنے کی تجویز کو باقاعدہ قانونی شکل دی جائے گی، سلطان اذلان شاہ کے انتقال کے بعد ایشین ہاکی فیڈریشن کے صدرکی عارضی ذمہ داریاں سیکریٹری جنرل تان سری الجیندرا سنبھال رہے ہیں، ان کی عمر70سال سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے وہ صدر یا سیکریٹری سمیت اے ایچ ایف کے کسی بھی نئے عہدے پر فائز نہیں رہ سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق نئے قانون کا اطلاق انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے زیر سایہ کام کرنے والی دنیا بھرکی تمام ہاکی فیڈریشنزپربھی ہوگا، پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایف آئی ایچ کے نئے قانون پر فوری طور پر عمل درآمد اور عہدیداروں کی حد عمر70سے کم کر کے 65برس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلے کی روشنی میں صدر، سیکریٹری اور خزانچی کی عمر 65سال سے زیادہ ہونے کی صورت میں نہ صرف انھیں گھر کی راہ لینا پڑے گی بلکہ فیڈریشن کے دیگر تمام عہدیداروں اورکانگریس کے ارکان کو بھی اپنے عہدوں سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، البتہ اس قانون کا اطلاق سلیکشن اور ٹیم مینجمنٹ کمیٹیز پرنہیں ہوگا۔