محکمہ انہار3کروڑ روپے کا ایکس کیویٹر چوری ہونے کا انکشاف

سپرنٹنڈنٹ انجینئر میکینکل سرکل اور ڈرائیورکے خلاف تحقیقات سرد خانے کی نذر،ایکس کیویٹرمیکینک کی دکان سے چوری ہوا

سپرنٹنڈنٹ انجینئر میکینکل سرکل اور ڈرائیورکے خلاف تحقیقات سرد خانے کی نذر،ایکس کیویٹرمیکینک کی دکان سے چوری ہوا فوٹو:فائل

محکمہ انہار (آبپاشی ) کا 3 کروڑ روپے مالیت کا ایکس کیویٹر (کھدائی کی مشین ) چوری ہوگئی۔

سپرنٹنڈنٹ انجینئر میکینکلسرکل ضمیر میمن اور ڈرائیور محمد عثمان کے خلاف تحقیقات سرد خانے کی نذر، پولیس اور اینٹی کرپشن تاحال حدود کا تنازع طے کرنے میں ناکام ہے، تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی کا ایکس کیویٹر(کھدائی کی جدید مشین) مرمت کرنے والے میکینک کی دکان سے چوری ہوگئی ہے، تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی کے میکینکل سرکل کی جانب سے 3 کروڑ روپے مالیت کے ایکس کیویٹر کو مرمت کیلیے ایک سال قبل کراچی لایا گیا تھا ۔


سہراب گوٹھ کے علاقے میں واقع ورکشاپ پر چند ماہ تک کھڑے رہنے کے بعد ایکس کیویٹر کی مرمت کا کام شروع کیا گیا اور جب محکمے کے ذمے داران کچھ عرصے بعد ایکس کیویٹر کے بارے میں معلومات کرنے متعلقہ ورکشاپ گئے تو معلوم ہوا کہ ایکس کیویٹر تو پہلے ہی محکمہ انہار کے اعلیٰ افسر کی جانب سے بھیجے جانے والے نمائندے وصول کرچکے ہیں جب اس سلسلے میں متعلقہ افسر سپرنٹنڈنٹ انجینئر میکینکل سرکل ضمیر میمن سے باز پرس کی گئی تو انھوں نے مشین ایکس کیویٹر وصول کرنے سے انکار کردیا، محکمہ آبپاشی نے اس سلسلے میں سہراب گوٹھ تھانے میں کھدائی کی مشین ایکس کیویٹر کی چوری کا مقدمہ درج کرایا جب پولیس نے اس سلسلے میں حسنین زاہد ہائیڈرولک انجینئرنگ ورکس کے مالک لیاقت سے رابطہ کیا توانھوں نے بیان دیا کہ محکمہ آبپاشی کا ایکس کیویٹر اویس میمن نامی افسر کے کہنے پر محمد عثمان نامی شخص کے حوالے کیا جس کا محکمہ آبپاشی کے کارڈ کی فوٹو کاپی اور وصولی خط ساتھ منسلک ہے۔

پولیس نے جب اویس میمن کا حلیہ دریافت کیاتو وہ ہو بہو ضمیر میمن کا حلیہ تھا تاہم پولیس نے تفتیش کو مزید آگے بڑھانے کے بجائے سرد خانے کی نذر کردیا،بعد ازاں پولیس حکام نے موقف اختیار کیا کہ وہ یہ معاملہ اینٹی کرپشن کو منتقل کیا جارہا ہے تاہم تاحال پولیس اور اینٹی کرپشن کی جانب سے حدود کا معاملہ طے نہیں کیا جاسکا، اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ضمیرمیمن نے اس معاملے سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں مکمل طور پر لاعلم ہیں ۔

تاہم مزید سوالوں پر انھوں نے اعتراف کیا کہ یہ سارا معاملہ پولیس کی زیر تفتیش ہے اور جس شخص کے حوالے ایکس کیویٹر کیا گیا وہ تاحال محکمے میں معمول کی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے، ضمیر میمن نے اس معاملے میں محکمے کی نااہلی اور کرپشن کے سوال پر کہا کہ اس سوال کا جواب چیف انجینئر جنید میمن ہی دے سکتے ہیں اور وہی اس سارے معاملے کی نگرانی کررہے ہیں۔
Load Next Story