چھاتی کے کینسر میں چھاتیاں کٹوادینا موت کے خطرے کو کم نہیں کرتا

مطالعہ دو دہائیوں پر مبنی 600,000 سے زیادہ مریضوں پر کیا گیا


ویب ڈیسک July 28, 2024
[فائل-فوٹو]

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وہ خواتین جو ایک چھاتی کو اس وجہ سے کٹوادیتی ہیں تاکہ کینسر دوسری چھاتی میں منتقل نہ ہو، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور موت کا امکان برقرار رہتا ہے۔

چھاتی کے کیسز میں دیکھا گیا ہے کہ جن خواتین میں ایک چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوتی ہے، وہ بعض اوقات double mastectomy کا انتخاب کرتی ہیں یعنی دونوں چھاتیاں کٹوادیتی ہیں، اس خوف سے کہ کینسر دوسری چھاتی میں منتقل ہو جائے گا اور موت کا امکان بڑھ جائے گا حالانکہ ایسا نہیں ہوتا۔

ٹورنٹو میں خواتین کے کالج اسپتال میں پروفیسر ڈاکٹر سٹیون نروڈ کی قیادت میں ایک ٹیم نے نتیجہ اخذ کیا کہ چھاتی کے کینسر کی روک تھام 20 سال پر محیط مطالعے میں اموات کے خطرے کو کم کرتی نہیں دکھائی دی۔

600,000 سے زیادہ مریضوں پر کیے گئے مطالعے میں پایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ کوئی حقیقی فائدہ نہیں دیتا۔ کینیڈا کے محققین نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک غیر متاثرہ چھاتی کو ہٹانے سے اس حصے میں کینسر کے ظاہر ہونے کے امکانات کم ہوئے تاہم اس سے چھاتی کے کینسر سے مریض کی موت کے امکانات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں