نظام شمسی سے باہر ایک اور سیارہ دریافت
سیارہ زمین سے 12 نوری سال کے فاصلے پر ہے
ماہرین فلکیات کی ایک ٹیم نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کا استعمال کرتے ہوئے نظام شمسی سے باہر ایک نئے مشتری جیسے سیارے کا مشاہدہ کیا ہے جسے "exoplanet" کہا جاتا ہے۔
جرمنی کے ہائیڈلبرگ میں میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ برائے فلکیات کے ماہرین نے رواں ہفتے سائنسی جریدے' نیچر' میں مذکورہ بالا دریافت پر رپورٹ شائع کی۔
مطالعہ کی سرکردہ مصنفہ ایلزبتھ میتھیوز نے سیارے کو ایک گیس دیو کے طور پر بیان کیا جو ہمارے اپنے نظام شمسی میں مشتری کی طرح ہے۔
یہ سیارہ مشتری سے چھ گنا زیادہ وزنی ہے اور زیادہ ٹھنڈا ہے۔ اس کا اپنے ستارے کے گرد بیضوی مدار بھی ہے جس کا پورا چکر لگانے میں 100 سے 250 زمینی سال لگ سکتے ہیں۔
ایلزبتھ نے کہا کہ سیارہ قریب ہے یعنی exoplanet کے معیار کے مطابق تقریبا زمین سےً 12 نوری سال کے فاصلے پر ٹرپل اسٹار سسٹم میں موجود ہے۔
خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماہرین فلکیات اس کے بارے میں جان چکے تھے لیکن اس کی تصدیق کے لیے دوربین کی ضرورت تھی۔
جرمنی کے ہائیڈلبرگ میں میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ برائے فلکیات کے ماہرین نے رواں ہفتے سائنسی جریدے' نیچر' میں مذکورہ بالا دریافت پر رپورٹ شائع کی۔
مطالعہ کی سرکردہ مصنفہ ایلزبتھ میتھیوز نے سیارے کو ایک گیس دیو کے طور پر بیان کیا جو ہمارے اپنے نظام شمسی میں مشتری کی طرح ہے۔
یہ سیارہ مشتری سے چھ گنا زیادہ وزنی ہے اور زیادہ ٹھنڈا ہے۔ اس کا اپنے ستارے کے گرد بیضوی مدار بھی ہے جس کا پورا چکر لگانے میں 100 سے 250 زمینی سال لگ سکتے ہیں۔
ایلزبتھ نے کہا کہ سیارہ قریب ہے یعنی exoplanet کے معیار کے مطابق تقریبا زمین سےً 12 نوری سال کے فاصلے پر ٹرپل اسٹار سسٹم میں موجود ہے۔
خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماہرین فلکیات اس کے بارے میں جان چکے تھے لیکن اس کی تصدیق کے لیے دوربین کی ضرورت تھی۔