پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے خاتمے سمیت جماعت اسلامی نے 10 مطالبات پیش کردیے
500 یونٹ تک صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دینے اورغیرترقیاتی اخراجات میں 35 فیصد کٹوتی بھی مطالبات میں شامل
جماعت اسلامی کی مذاکراتی کمیٹی نے لیاقت بلوچ کی سربراہی میں پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کے خاتمے سمیت حکومتی وفد کو 10 نکاتی مطالبات پیش کردیے۔
جماعت اسلامی نے حکومت سے مطالبہ یہ کیا ہے کہ بجلی بل میں 500 یونٹ تک ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے اور پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ختم کی جائے۔
جماعت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لینے اور اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی لانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اسٹیشنری آئٹمز سمیت بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق تمام آئٹمز پر ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ بھی جماعت اسلامی کی پیش کردہ فہرست میں شامل ہے۔
علاوہ ازیں جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ اشرافیہ کی عیاشیاں عوام کے لیے ناقابلِ برداشت ہیں اس لیے غیر ترقیاتی اخراجات پر 35 فیصد کٹ لگایا جائے اور آئی پی پیزکے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔
جماعت اسلامی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زراعت اور صنعت پر ٹیکسوں کا ناجائز، ناقابلِ برداشت بوجھ 50 فیصد کم کیا جائے اور صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جائے تاکہ معاشی پہیہ چلے اور نوجوانوں کو روزگار ملے۔
جماعت اسلامی نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ غریب تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے اور مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس وصول کیا جائے۔