آئرلینڈ نے زمبابوے کے جبڑوں سے فتح چھین لی
یہ آئرلینڈ کی اپنے ملک میں پہلی جبکہ لگاتار دوسری ٹیسٹ فتح ہے
آئرلینڈ نے زمبابوے کے جبڑوں سے فتح چھین لی، واحد ٹیسٹ میں لورکان ٹکر اور اینڈی مک برائن نے 21 رنز پر 5 وکٹیں گنوانے والی سائیڈ کو 158 رنز کا ہدف عبور کرا دیا، 4 وکٹ کی کامیابی میں دونوں نے ففٹیز سے حصہ ڈالا، زمبابوین ٹیم اٹیکنگ فیلڈ کے باوجود رنز کے آگے بند نہ باندھ سکی۔
تفصیلات کے مطابق بیلفاسٹ میں کھیلے گئے واحد ٹیسٹ میں تیسری شام تک میچ مکمل طور پر زمبابوے کے کنٹرول اور اس کی کامیابی کے امکانات روشن دکھائی دے رہے تھے، 158 رنز کا ہدف پانے والی آئرلینڈ کی ٹیم صرف 21 رنز پر 5 وکٹیں گنواچکی تھی، مگر لورکان ٹکر اور اینڈی مک برائن نے مہمان سائیڈ کی امیدوں پر اگلے روز پانی پھیر دیا۔
چوتھی صبح سورج پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا اور کنڈیشن بیٹنگ کیلیے موافق ہوچکی تھیں، وکٹ میں وہ بات نہیں تھی جوکہ گذشتہ شام کو رچرڈ نگاروا کی تباہ کن بولنگ کا باعث بنی تھی۔ پہلے گھنٹے میں زمبابوے نے دونوں بیٹرز کیلیے اٹیکنگ فیلڈ سیٹ کی، سلپ کورڈن میں 3 کیچرز کو تعینات کیا گیا مگر اس سے آؤٹ فیلڈ میں جگہ خالی ہوگئی۔
آئرلینڈ کے رائٹ لیفٹ کمبی نیشن نے باہر جاتی ہوئی گیندوں اور فل لینتھ بالز پر اٹیکنگ شاٹ کھیلنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں دکھائی، پہلے 13 اوورز کے دوران 61 رنز بنے، ہر اوور میں کم سے کم ایک باؤنڈری ضرور لگی، مک برائن نے خاص طور پر کافی متاثر کیا، دونوں بیٹرز کے درمیان 96 رنز کی شراکت ہوئی، لورکان ٹکر 56 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تاہم مک برائن 55 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے اور مارک اڈیئر (24) کے ساتھ ٹیم کو منزل عبور کرادی۔
یہ آئرلینڈ کی اپنے ملک میں پہلی جبکہ لگاتار دوسری ٹیسٹ فتح ہے، اس سے قبل آئرش ٹیم نے مارچ میں افغانستان کو بھی شکست سے دوچار کیا تھا۔ رچرڈ نگاروا نے 4 اور بلیسنگ موزربانی نے 2 وکٹیں لیں۔
تفصیلات کے مطابق بیلفاسٹ میں کھیلے گئے واحد ٹیسٹ میں تیسری شام تک میچ مکمل طور پر زمبابوے کے کنٹرول اور اس کی کامیابی کے امکانات روشن دکھائی دے رہے تھے، 158 رنز کا ہدف پانے والی آئرلینڈ کی ٹیم صرف 21 رنز پر 5 وکٹیں گنواچکی تھی، مگر لورکان ٹکر اور اینڈی مک برائن نے مہمان سائیڈ کی امیدوں پر اگلے روز پانی پھیر دیا۔
چوتھی صبح سورج پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا اور کنڈیشن بیٹنگ کیلیے موافق ہوچکی تھیں، وکٹ میں وہ بات نہیں تھی جوکہ گذشتہ شام کو رچرڈ نگاروا کی تباہ کن بولنگ کا باعث بنی تھی۔ پہلے گھنٹے میں زمبابوے نے دونوں بیٹرز کیلیے اٹیکنگ فیلڈ سیٹ کی، سلپ کورڈن میں 3 کیچرز کو تعینات کیا گیا مگر اس سے آؤٹ فیلڈ میں جگہ خالی ہوگئی۔
آئرلینڈ کے رائٹ لیفٹ کمبی نیشن نے باہر جاتی ہوئی گیندوں اور فل لینتھ بالز پر اٹیکنگ شاٹ کھیلنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں دکھائی، پہلے 13 اوورز کے دوران 61 رنز بنے، ہر اوور میں کم سے کم ایک باؤنڈری ضرور لگی، مک برائن نے خاص طور پر کافی متاثر کیا، دونوں بیٹرز کے درمیان 96 رنز کی شراکت ہوئی، لورکان ٹکر 56 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تاہم مک برائن 55 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے اور مارک اڈیئر (24) کے ساتھ ٹیم کو منزل عبور کرادی۔
یہ آئرلینڈ کی اپنے ملک میں پہلی جبکہ لگاتار دوسری ٹیسٹ فتح ہے، اس سے قبل آئرش ٹیم نے مارچ میں افغانستان کو بھی شکست سے دوچار کیا تھا۔ رچرڈ نگاروا نے 4 اور بلیسنگ موزربانی نے 2 وکٹیں لیں۔