پاک بھارت ٹیسٹ کا ایک راستہ دکھائی دینے لگا
اچھی بات یہ ہے کہہ اپنے رواں دورانیے کے باقی 9 میں سے 7 ٹیسٹ ہوم گراؤنڈز پر کھیلنے ہیں،
پاک بھارت ٹیسٹ میچ کا ایک راستہ دکھائی دینے لگا، آئندہ برس ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں روایتی حریف ٹکرا سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری مرتبہ ٹیسٹ سیریز 2007-08 میں ہوئی تھی، میزبان بلو کیپس نے بڑی مشکل سے 3 میچز کی سیریز 0-1 سے اپنے نام کی تھی۔
اس کے بعد پاکستان ٹیم نے 13-2012 میں بھارت کا دورہ تو کیا مگر تب صرف وائٹ بال سیریز کھیلی گئی تھی، اس کے بعد دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی ایونٹس اور ایشیاکپ میں ہی مدمقابل آتی ہیں، دونوں کا پھر ٹیسٹ کرکٹ میں مقابلہ نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: پاکستان بھارت کے ساتھ نیوٹرل وینیو پر سیریز کا خواہاں
یہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا تیسرا دورانیہ ہے مگر اس میں بھی دونوں ممالک کے درمیان سیریز نہیں ہوئی، اب ان کے طویل فارمیٹ میں مدمقابل آنے کا ایک ہی راستہ باقی بچا جو آئندہ برس انگلینڈ میں شیڈول ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ہے۔
بھارتی ٹیم کے لگاتار تیسری مرتبہ فائنل کھیلنے کا امکان روشن ہے، گذشتہ دونوں فائنلز میں اسے بالترتیب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی، اس بار بھی وہ فی الحال ٹیبل میں نمبر ون اور فائنل کھیلنے کا بظاہر راستہ صاف دکھائی دے رہا ہے۔
البتہ پاکستان کا سفر تھوڑا مشکل ہے، ٹیم نے اس دورانیے کا آغاز سری لنکا کے خلاف کلین سوئپ فتح سے کیا مگر آسٹریلیا میں تینوں ٹیسٹ ہار کر گرین کیپس مشکل میں پڑ گئے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی 2025 نہ کھیلنے نہ آنے کے بیچ بھارتی بورڈ کا بڑا بیان آ گیا
ان کیلیے اچھی بات یہ ہے کہہ اپنے رواں دورانیے کے باقی 9 میں سے 7 ٹیسٹ ہوم گراؤنڈز پر کھیلنے ہیں، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز سے 2، 2 جبکہ انگلینڈ سے 3 میچز کی سیریز ہوگی، 2 ٹیسٹ کیلیے پاکستان ٹیم کو جنوبی افریقہ کا سفر کرنا ہے۔
اگر گرین کیپس اپنے ملک میں بہترین کرکٹ کھیلتے ہوئے فتوحات حاصل کرتے ہیں تو چیمپئن شپ فائنل کھیلنے کا امکان بڑھ جائے گا ،البتہ اس کیلیے ضروری ہے کہ دوسرے نمبر پر موجود آسٹریلیا کو بھارت کے ہاتھوں آنے والی 5 ٹیسٹ میچز کی ہوم سیریز میں شکست ہو۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری مرتبہ ٹیسٹ سیریز 2007-08 میں ہوئی تھی، میزبان بلو کیپس نے بڑی مشکل سے 3 میچز کی سیریز 0-1 سے اپنے نام کی تھی۔
اس کے بعد پاکستان ٹیم نے 13-2012 میں بھارت کا دورہ تو کیا مگر تب صرف وائٹ بال سیریز کھیلی گئی تھی، اس کے بعد دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی ایونٹس اور ایشیاکپ میں ہی مدمقابل آتی ہیں، دونوں کا پھر ٹیسٹ کرکٹ میں مقابلہ نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: پاکستان بھارت کے ساتھ نیوٹرل وینیو پر سیریز کا خواہاں
یہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا تیسرا دورانیہ ہے مگر اس میں بھی دونوں ممالک کے درمیان سیریز نہیں ہوئی، اب ان کے طویل فارمیٹ میں مدمقابل آنے کا ایک ہی راستہ باقی بچا جو آئندہ برس انگلینڈ میں شیڈول ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ہے۔
بھارتی ٹیم کے لگاتار تیسری مرتبہ فائنل کھیلنے کا امکان روشن ہے، گذشتہ دونوں فائنلز میں اسے بالترتیب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی، اس بار بھی وہ فی الحال ٹیبل میں نمبر ون اور فائنل کھیلنے کا بظاہر راستہ صاف دکھائی دے رہا ہے۔
البتہ پاکستان کا سفر تھوڑا مشکل ہے، ٹیم نے اس دورانیے کا آغاز سری لنکا کے خلاف کلین سوئپ فتح سے کیا مگر آسٹریلیا میں تینوں ٹیسٹ ہار کر گرین کیپس مشکل میں پڑ گئے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی 2025 نہ کھیلنے نہ آنے کے بیچ بھارتی بورڈ کا بڑا بیان آ گیا
ان کیلیے اچھی بات یہ ہے کہہ اپنے رواں دورانیے کے باقی 9 میں سے 7 ٹیسٹ ہوم گراؤنڈز پر کھیلنے ہیں، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز سے 2، 2 جبکہ انگلینڈ سے 3 میچز کی سیریز ہوگی، 2 ٹیسٹ کیلیے پاکستان ٹیم کو جنوبی افریقہ کا سفر کرنا ہے۔
اگر گرین کیپس اپنے ملک میں بہترین کرکٹ کھیلتے ہوئے فتوحات حاصل کرتے ہیں تو چیمپئن شپ فائنل کھیلنے کا امکان بڑھ جائے گا ،البتہ اس کیلیے ضروری ہے کہ دوسرے نمبر پر موجود آسٹریلیا کو بھارت کے ہاتھوں آنے والی 5 ٹیسٹ میچز کی ہوم سیریز میں شکست ہو۔