بیرونِ ملک موجود سازشی و انتشاری ٹولے کا ایک اور اہم کارندہ بے نقاب

اکبر حسین نامی بھگوڑے نے 9 مئی واقعات کے دوران عوام کو انتشار اور شر پسندی پر اکساتے ہوئے ملک دشمنی کا عملی مظاہرہ کیا

(فوٹو: فائل)

ملک سے باہر موجود چند عناصر پاکستان کی سیاسی صورت حال کو اپنےمذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے جھوٹ پھیلانے میں ملوث رہتے ہیں۔ اس سازشی وانتشاری ٹولے کا ایک اور اہم کارندہ بے نقاب ہوگیا ہے۔


یہ عناصر پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے لیے پاکستان کے عوام کو ملکی ادروں کے خلاف اکسانے اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے مجرم ہیں۔یہ کردار خود ساختہ اور من گھڑت جھوٹ پھیلا کر پاکستان کی سکیورٹی کے ضامن اداروں کے خلاف زہر اگلتے رہتے ہیں۔



اِن عناصر کے ساتھ ساتھ اکبر حسین نامی بھگوڑا بھی اس گروہ کا اہم رکن ہے، جس نے 9 مئی واقعات کے دوران عوام کو انتشار اور شر پسندی پر اکساتے ہوئے ملک دشمنی کا عملی مظاہرہ کیا۔ اکبر حسین بیرون ملک بیٹھ کر پاک فوج کے خلاف مسلسل جھوٹا اور منفی پروپیگنڈا کرتا نظر آتا ہے حالانکہ ماضی میں وہ خود بھی اسی فوج کا حصہ رہ چکا ہے۔


ریٹائرمنٹ کے بعد مُلک دشمن عناصر کے ایما پر اکبر حسین اپنے ہی ملک کیخلاف کھڑا ہوگیا اور پاک فوج کا نام استعمال کرتے ہوئے فارن فنڈنگ بھی حاصل کرتارہا۔ اکبر حسین کی جانب سے ایکس اکاؤنٹ پر خیبر پختونخوا میں بے امنی اور سول وار کی جھوٹی خبریں شیئر کی جاتی رہیں جب کہ بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا الزام بھی فوج پر لگا دیا جاتا ہے ۔


یہ بھگوڑے شرپسند ملک دشمنی میں اس حد تک گر چکے ہیں کہ پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈوں کو بھی شیئر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔اکبر حسین پر غداری اور فارن فنڈنگ پر کام کرنے کے الزامات بے شمار شواہد اور ثبوتوں سے ثابت ہوچکے ہیں۔


اکبر حسین کو عوام اور فوج کو بغاوت پر اکسانے سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر سزا سنائی جانی چاہیے۔ اکبر حسین کو بغاوت، دہشت گردی، تشدد پر اکسانے کی پاداش میں مفرورقرار دیا جانا چاہیے۔ اکبر حسین کی ملک دشمنی پر اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔

Load Next Story