بجلی مہنگی کرنیکی سماعت جماعت اسلامی نے نیپرا کے الیکٹرک کو آڑے ہاتھوں لے لیا
جماعت اسلامی کا چیئرمین نیپرا سے استعفے کا مطالبہ
کراچی کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران نمائندہ جماعت اسلامی نے چیئرمین نیپرا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
دوران سماعت، جماعت اسلامی کے نمائندے شاہد علم نے کے الیکٹرک اور نیپرا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر بن گیا ہے کہ نیپرا حکومت اور کے الیکٹرک کا ربڑ اسٹیمپ بن چکا ہے، مطالبہ کرتا ہوں کہ چیئرمین نیپرا استعفی دیں۔
شاہد عالم نے کہا کہ مئی اور جون کی مد میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں، آئی پی پیز پہلے ہی ملک میں مہنگی بجلی پیدا کر رہی ہیں اور کے الیکٹرک آئی پی پیز سے بھی زیادہ مہنگی بجلی پیدا کر رہی ہے، نیپرا کے الیکٹرک کا جنریشن لائسنس کینسل کر دے اور کراچی کے صارفین کو بھی این ٹی ڈی سی سے بجلی دی جائے۔
نمائندہ جماعت اسلامی نے کہا کہ نیپرا کی ذمہ داری عام صارفین کو تحفظ بھی فراہم کرنا ہے، جیب بھر بھر کے ٹیرف دینا نیپرا اتھارٹی کا کام نہیں ہے، اگر نیپرا ایسا نہیں کر سکتا تو اتھارٹی کے بجائے نیپرا ایڈوائزری رکھ لے۔ نیپرا نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف فیصلہ دیا کے الیکٹرک نے تسلیم نہیں کیا، کے الیکٹرک نے نیپرا کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا، حکومت اور نیپرا میں بیٹھے لوگوں نے اتحاد بنا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں سرجانی ٹاون میں 50 سے زائد غیر قانونی پی ایم ٹیز چل رہی تھیں، نیپرا کو معلوم تھا لیکن نیپرا نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ نیپرا کے الیکٹرک کے ساتھ ملکر پارٹی بنا ہوا ہے، وہ جو 54 ارب روپے صارفین کو واپس ملنا تھے اس کا کیا ہوا۔
نمائندہ جماعت اسلامی نے کہا کہ کے الیکٹرک دنیا اور پاکستان میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی بنا رہا ہے، کے الیکٹرک کی نجکاری کا صارفین کو کیا فائدہ ہوا لہٰذا کے الیکٹرک کا جنریشن کا لائسنس منسوخ کر کے نیشنل گرڈ سے بجلی دی جائے۔