اسرائیلحزب اللہ کشیدگی روکنے کیلئے سفارتکاری جاری رکھیں گے امریکا
امریکا حقیقی معنوں میں چاہتا ہے کہ کسی بھی قسم کی کشیدگی سے بچا جائے، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ
امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تنازع میں کشیدگی روکنے کے لیے سفارت کاری جاری رکھیں گے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان ویڈانٹ پٹیل نے کہا کہ ہم سفارتی حل نکالنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں تاکہ اسرائیل اور لبنان کے شہری اپنے گھروں کو واپس جائیں اور امن و سلامتی کے ساتھ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا حقیقی معنوں میں چاہتا ہے کہ کسی بھی قسم کی کشیدگی سے بچا جائے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یہ بیان اسرائیل فوج کے اس دعوے کے بعد سامنے آیا جس کے مطابق انہوں نے بیروت کے مضافات میں کارروائی کرتے ہوئے حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو نشانہ بنایا ہے اور مذکورہ کمانڈر گولان کی پہاڑیوں پر میزائل حملے میں ملوث تھے۔
قبل ازیں حزب اللہ کے حملے میں گولان کی پہاڑی علاقے میں 12 اسرائیلی مارے گئے تھے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان نے مذکورہ واقعے کے حوالے سے سوال پر ردعمل دینے سے گریز کیا۔
ویڈانٹ پٹیل نے ایران اور حزب اللہ سمیت دیگر گروپوں سے اسرائیل کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کا اسرائیل کے ساتھ تعاون سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح بدستور مضبوط ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان ویڈانٹ پٹیل نے کہا کہ ہم سفارتی حل نکالنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں تاکہ اسرائیل اور لبنان کے شہری اپنے گھروں کو واپس جائیں اور امن و سلامتی کے ساتھ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا حقیقی معنوں میں چاہتا ہے کہ کسی بھی قسم کی کشیدگی سے بچا جائے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یہ بیان اسرائیل فوج کے اس دعوے کے بعد سامنے آیا جس کے مطابق انہوں نے بیروت کے مضافات میں کارروائی کرتے ہوئے حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو نشانہ بنایا ہے اور مذکورہ کمانڈر گولان کی پہاڑیوں پر میزائل حملے میں ملوث تھے۔
قبل ازیں حزب اللہ کے حملے میں گولان کی پہاڑی علاقے میں 12 اسرائیلی مارے گئے تھے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان نے مذکورہ واقعے کے حوالے سے سوال پر ردعمل دینے سے گریز کیا۔
ویڈانٹ پٹیل نے ایران اور حزب اللہ سمیت دیگر گروپوں سے اسرائیل کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کا اسرائیل کے ساتھ تعاون سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح بدستور مضبوط ہے۔