پیرس اولمپکس ناکامی کے باوجود پاکستانی سوئمرزکے بلند حوصلے

ہمیں لاکھوں افراد دیکھ رہے تھے، یہ ہمارے لیے عظیم لمحات تھے


نتاشا راحیل July 31, 2024
(فوٹو: انٹرنیٹ)

پاکستانی سوئمرز جہاں آرا نبی اور احمد درانی اگرچہ پیرس اولمپکس میں قابل ذکر پرفارم نہ کرپائے لیکن ان کے حوصلے اورعزائم بدستور بلند ہیں۔

نوجوان تیراک احمد 2028 کے لاس اینجلس گیمز کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے کا عزم رکھتے ہیں، انھوں نے گذشتہ دنوں پیرس اولمپکس میں اپنی کیٹیگری میں 1 منٹ 58.67 سیکنڈز کی پرفارمنس پیش کی تھی۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپک؛ افتتاحی تقریب میں جلائی جانے والی مشعل 'جعلی' نکلی

18 سالہ احمد نے 200 میٹر فری اسٹائل ایونٹ میں قسمت آزمائی، یہ ان کی ٹریننگ میں ہونے والی پرفارمنس سے بھی کمتر رہی، اسی طرح 20 سالہ جہاں آرا نبی نے 200 میٹر فری اسٹائل ویمنز ایونٹ میں شرکت، وہ 30 شرکا میں سے 26 ویں پوزیشن پر اختتام کرپائیں۔

احمد درانی نے ''ایکسپریس ٹریبیون'' سے بات چیت میں کہا کہ میرا اولمپکس تک پہنچ پانا خواب کی تعبیر رہا، یہ میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، حقیقت یہ تھی کہ ہمیں یہاں پہنچنے تک اندازہ ہی نہیں تھا کہ کہاں کھڑے ہیں، ادھر موجودگی کے جذبات کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس؛ کس غلطی پر جنوبی کوریا سے انٹرنیشنل کمیٹی نے معافی مانگی

میں نے دیگر شرکا سے بھی بات کی اور ان کے جذبات بھی کچھ ایسے ہی تھے، ہمیں لاکھوں افراد دیکھ رہے تھے، یہ ہمارے لیے عظیم لمحات تھے، احمد نے مزید کہاکہ میں کھیلوں میں پاکستانی سفیر رہا اور مجھے دیکھ کر دیگر افراد بھی سوئمنگ شروع کرسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔