پی ٹی آئی احتجاج کا معاملہ درخواستِ توہین عدالت پر انتظامیہ کو شوکاز نوٹس دینے کا عندیہ

کل تک بیٹھ کر معاملات حل کریں یا پھر شوکاز نوٹس کیلیے تیار ہو جائیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس

(فوٹو : فائل)

پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ضلع انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا عندیہ دے دیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل درخواست گزار شعیب شاہین عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایڈووکیٹ جنرل ایاز شوکت اور ڈی سی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے دونوں فریقوں کو مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی۔

شعیب شاہین نے کہا کہ آپ کے حکم کے باوجود ہماری درخواست پر انتظامیہ عمل درآمد نہیں کر رہی، ایک باتOn a lighter note کہوں گا، کسی ایک افسر کو جیل بھیجیں خود عمل درآمد ہوگا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ جماعت اسلامی کے دھرنے کے بعد بے شک یہ جلسہ یا احتجاج رکھ لیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کل تک بیٹھ کر معاملات حل کریں یا پھر شوکاز نوٹس کے لیے تیار ہو جائیں۔


کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔ چیف جسٹس نے اس سے قبل جلسے کی اجازت کا این او سی منسوخی کا چیف کمشنر کا آرڈر کلعدم قرار دیا تھا۔

قبل ازیں، پی ٹی آئی کی احتجاج کی اجازت کی درخواست پر فیصلہ نہ کرنے پر توہینِ عدالت کی درخواست پر عدالت نے فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ عدالت نے سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔

اسٹیٹ کونسل نے عدالت میں بیان دیا کہ عدالتی نوٹس موصول ہی نہیں ہوئے، جس پر عدالت نے فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی موسمِ گرما کی تعطیلات کے باعث دستیاب بینچ سماعت کرے گا۔
Load Next Story