پروٹیکٹر عمارت کا ملبا گرنے اور فائرنگ کی صورت میں بچاؤ کے لیے سائنسی ایجاد

اس حفاظتی لباس کی تیاری میں Dyneema نامی کثیف پلاسٹک استعمال کیا گیا ہے۔


غزالہ عامر July 03, 2014
اس حفاظتی لباس کی تیاری میں Dyneema نامی کثیف پلاسٹک استعمال کیا گیا ہے۔ فوٹو : فائل

SUKKUR: گذشتہ چند برسوں کے دوران مغربی ممالک بالخصوص امریکا کے تعلیمی اداروں میں فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے، جن میں طلبا اور ان اداروں کا عملہ اپنی جان گنوا بیٹھا۔

ان واقعات کے بعد اوکلاہاما سے تعلق رکھنے والے ایک سائنس داں نے حفاظتی چادر کی تیاری شروع کی، جس کا مقصد طالب علموں کی زندگی بچانا تھا۔ ان کا نام اسٹیو واکر ہے، جو '' پروٹیکٹ '' نامی ایک کمپنی میں ملازم ہیں۔

پچھلے دنوں اپنے اس مقصد میں کام یابی کا اعلان کرتے ہوئے اسٹیو واکر نے چادر کی نمائش کی اور اس کے مختلف فوائد بتائے۔ یہ چادر اتنا مضبوط ہے کہ نائن ایم ایم پستول سے چلائی ہوئی گولی اس پر اثرانداز نہیں ہوسکتی۔ اس کے علاوہ چھت کا ملبا وغیرہ گرنے کی صورت میں بھی یہ چادر طالب علموں کو زخمی ہونے سے بچائے گی۔



اسٹیو واکر کو اس چادر کا آئیڈیا گذشتہ برس سوجھا تھا۔ وہ امریکا کی ایک ریاست مور میں آنے والے طوفان کے نتیجے میں ملبا گرنے اور فائرنگ کے واقعات میں طلبا کی ہلاکت کے واقعے بعد اس حفاظتی لباس کی تیاری میں جٹ گئے تھے۔ بلٹ پروف چادر کی تیاری میں Dyneema نامی کثیف پلاسٹک استعمال کیا گیا ہے۔

یہ مادّہ بلسٹک میزائلوں کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے اور بہت کم وزنی ہوتا ہے۔ کیل اور دیگر تیزدھار آلات بھی اس چادر کے آر پار نہیں ہوسکتے۔ ایسا کرنے کے لیے کسی بھی شخص کو بہت زیادہ طاقت لگانا پڑے گی اور اس کی ناکامی کے امکانات زیادہ ہوں گے۔ چادر کی قیمت ایک ہزار ڈالر رکھی گئی ہے۔



اسٹیو واکر کا کہنا ہے کہ اسکولوں کی انتظامیہ کے لیے بہتر ہے کہ وہ طوفان سے بچاؤ کے لیے شیلٹر بنانے کٍے بجائے ہر طالب علم کے لیے ایک چادر خرید لے۔ اس پر شیلٹر کی نسبت کم لاگت آئے گی اور کسی بھی قاتلانہ حملے کی صورت میں ممکنہ طور پر استعمال ہونے والے تیز دھار آلات اور پستول کی گولی سے بھی محفوظ رکھے گی۔

بلٹ پروف چادر کی جانچ امریکا میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف جسٹس نامی ادارے نے کی ہے۔ اس چادر کا ''کلاس تھری اے'' ٹیسٹ لیا گیا۔ یہ ٹیسٹ پولیس کی بکتر بند گاڑیوں کے لیے مخصوص ہے۔ ٹیسٹ کے دوران چادر پر مخصوص فاصلے سے نائن ایم ایم کے علاوہ مختلف قسم کے پستولوں سے گولیاں فائر کی گئیں، مگر وہ اس چادر کو چیرنے میں کام یاب نہیں ہوسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |