اسماعیل ہنیہ کا قتل ناقابلِ قبول ہے روس اور چین کی شدید مذمت

حماس کے سربراہ کے قتل سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ اور عدم استحکام پیدا ہوگا، چین


ویب ڈیسک July 31, 2024
اسرائیل کے مبینہ حملے میں اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا، فوٹو: فائل

اسرائیل کے تہران میں مبینہ میزائل حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ سمیت شہید ہوگئے جس پر چین، روس، ترکیہ اور قطر سمیت متعدد ممالک کے ردعمل آنا شروع ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے حماس کے سربراہ کی میزائل حملے میں شہادت پر کہا ہے کہ یہ بالکل ناقابل قبول سیاسی قتل ہے جو خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بنے گا۔

اسی طرح چین نے بھی اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے خطے میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا اور امن کی کوششوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

یہ خبر پڑھیں : کسی نے حملہ کیا تو اسرائیل کی مدد کو امریکا آئے گا؛ وزیر دفاع

برطانیہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر لارڈ پیٹر ریکٹس نے اسماعیل ہنیہ کے ایران میں قتل کو اسرائیل کی خطے تک رسائی کی صلاحیت کا ایک طاقتور مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اب غزہ آپریشن ختم کرنے کا جواز مل گیا۔


پیٹر ریکٹس نے مزید کہا کہ یہ یقیناً مشرق وسطیٰ کے لیے خطرناک وقت ہے۔ نیتن یاہو نے اسماعیل ہنیہ کے قتل سے حماس کی قیادت کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے اور اب غزہ جنگ ختم کرسکتے ہیں۔


یہ خبر پڑھیں : ایران؛ اسرائیلی حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ محافظ سمیت شہید




اسلام دشمن متنازع ڈچ سیاستدان گیئرٹ وائلڈرز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ "اچھا چھٹکارا"۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں