انٹربینک میں ڈالر کی قدر 09 پیسے بڑھ گئی
ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اتارچڑھاؤ کے باوجود بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے
گلوبل ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ بغیر کسی تبدیلی کے ٹرپل سی پر مستحکم رکھنے، رواں سال میں شرح سود مزید گھٹنے سے آنے والے دنوں میں زرمبادلہ کی ڈیمانڈ بڑھنے کے امکانات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل برقرار رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09پیسے کے اضافے سے 278روپے 74پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 280روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
وزیر خزانہ کی جانب سے شرح سود بتدریج کم ہونے کے بیان سے اس امر کی نشاندہی ہورہی ہے کہ درآمدی ضروریات کے لیے زرمبادلہ کی طلب میں اضافہ ہوگا جبکہ ایس اینڈ پی کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ مستحکم رکھنے سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ پاکستان کی مالیاتی ضروریات کا انحصار اب بھی ملٹی وبائی لیٹرل قرضوں اور دوست ممالک پر ہے۔
ان عوامل کے سبب ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اتارچڑھاؤ کے باوجود بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09پیسے کے اضافے سے 278روپے 74پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 280روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
وزیر خزانہ کی جانب سے شرح سود بتدریج کم ہونے کے بیان سے اس امر کی نشاندہی ہورہی ہے کہ درآمدی ضروریات کے لیے زرمبادلہ کی طلب میں اضافہ ہوگا جبکہ ایس اینڈ پی کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ مستحکم رکھنے سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ پاکستان کی مالیاتی ضروریات کا انحصار اب بھی ملٹی وبائی لیٹرل قرضوں اور دوست ممالک پر ہے۔
ان عوامل کے سبب ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اتارچڑھاؤ کے باوجود بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔