جولائی میں مہنگائی کی شرح میں ماہانہ بنیاد پر21 فیصد کا اضافہ
ملک میں جولائی 2024 کے دوران سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح کم ہوکر11.1 فیصد ہوگئی ہے، ادارہ شماریات
ملک میں گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح میں ماہانہ بنیاد پر 2.1 فیصد اضافہ جبکہ سالانہ بنیاد پر کم ہو کر 11.1 فیصد ہوگئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے حوالے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ (جولائی) کے دوران سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح کم ہوکر11.1 فیصد ہوگئی ہے جبکہ ماہانہ بنیادوں پر گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح میں 2.1 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ جون 2024 کے دوران ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 13.2 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 8.1 فیصد ریکارڈ ہوئی، مختلف اشیائے خوردونوش ٹماٹر، تازہ سبزیاں، دال چنا، چکن، دال ماش اور دال مسور کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں 2 فیصد سے زائد اضافہ ہوا تاہم گزشتہ سال جولائی میں مہنگائی کی سالانہ شرح 28 فیصد تھی جو اب کم ہوکر 11.1 فیصد سالانہ پر آگئی ہے۔
جولائی 2023 میں سالانہ مہنگائی 28.3 فیصد کی بلند سطح پر تھی۔
رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں گزشتہ ماہ ٹماٹرکی قیمت میں 75.82 فیصد اضافہ ہوا، سبزیاں 29.71 فیصد، خشک دودھ 17.34 فیصد مہنگا، دال چنا 15.35 فیصد، چکن 10 فیصد اور دال مونگ 8.75 فیصد مہنگی ہوئی۔
مزید بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ ملک میں گندم کا آٹا 8.23 فیصد تک مہنگا ہوا، آلو، سفید چنے، دودھ، گندم، پھل اور شہد کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا جبکہ دال ماش، مسور،مشروبات، چینی،انڈے اور سگریٹ بھی مہنگی ہوئی۔
اسی طرح اسپتال چارجز، فیول، ہوزری، موٹر فیول کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں بیکری آئٹمز، مچھلی اور ٹرانسپورٹ کی کرایوں میں کمی ہوئی جبکہ ایک سال میں کپڑے اور جوتے 18.18 فیصد تک مہنگے ہوئے، سالانہ بنیاد پر ہاؤسنگ، بجلی، پانی، گیس کے چارجز 25.30 فیصد بڑھ گئے ہیں۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت صحت کی سہولیات 19 فیصد سے زائد مہنگی ہوچکی ہیں، ایک سال میں ٹرانسپورٹ کرائے 12 فیصد، تفریحی سہولیات 10، ریسٹورنٹس اور ہوٹلز کے چارجز بھی 11 فیصد بڑھ گئے ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے حوالے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ (جولائی) کے دوران سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح کم ہوکر11.1 فیصد ہوگئی ہے جبکہ ماہانہ بنیادوں پر گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح میں 2.1 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ جون 2024 کے دوران ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 13.2 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 8.1 فیصد ریکارڈ ہوئی، مختلف اشیائے خوردونوش ٹماٹر، تازہ سبزیاں، دال چنا، چکن، دال ماش اور دال مسور کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں 2 فیصد سے زائد اضافہ ہوا تاہم گزشتہ سال جولائی میں مہنگائی کی سالانہ شرح 28 فیصد تھی جو اب کم ہوکر 11.1 فیصد سالانہ پر آگئی ہے۔
جولائی 2023 میں سالانہ مہنگائی 28.3 فیصد کی بلند سطح پر تھی۔
رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں گزشتہ ماہ ٹماٹرکی قیمت میں 75.82 فیصد اضافہ ہوا، سبزیاں 29.71 فیصد، خشک دودھ 17.34 فیصد مہنگا، دال چنا 15.35 فیصد، چکن 10 فیصد اور دال مونگ 8.75 فیصد مہنگی ہوئی۔
مزید بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ ملک میں گندم کا آٹا 8.23 فیصد تک مہنگا ہوا، آلو، سفید چنے، دودھ، گندم، پھل اور شہد کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا جبکہ دال ماش، مسور،مشروبات، چینی،انڈے اور سگریٹ بھی مہنگی ہوئی۔
اسی طرح اسپتال چارجز، فیول، ہوزری، موٹر فیول کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں بیکری آئٹمز، مچھلی اور ٹرانسپورٹ کی کرایوں میں کمی ہوئی جبکہ ایک سال میں کپڑے اور جوتے 18.18 فیصد تک مہنگے ہوئے، سالانہ بنیاد پر ہاؤسنگ، بجلی، پانی، گیس کے چارجز 25.30 فیصد بڑھ گئے ہیں۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت صحت کی سہولیات 19 فیصد سے زائد مہنگی ہوچکی ہیں، ایک سال میں ٹرانسپورٹ کرائے 12 فیصد، تفریحی سہولیات 10، ریسٹورنٹس اور ہوٹلز کے چارجز بھی 11 فیصد بڑھ گئے ہیں۔