بیٹیوں کے مسلمان نام عالیہ اور شاہین رکھنے پر والدہ پریشان تھیں مہیش بھٹ
والد ہندو جبکہ والدہ مسلمان تھیں، دونوں نے اپنا مذہب برقرار رکھا ہوا تھا اور ان میں بہت محبت تھی، فلمساز
بالی وڈ کے نامور فلمساز مہیش بھٹ نے کہا ہے کہ ان کے والد ایک ہندو جبکہ والدہ مسلمان تھیں اور وہ دونوں مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں ڈائریکٹر کا کہنا تھا 1992 میں ہندو مسلم فسادات کےد وران کی والدہ ماتھے پر ٹیکا لگائی اور ساڑھی پہنتی تاکہ وہ الگ نہ نظر آئیں۔
ڈائریکٹر نے بتایا کہ ان کے والدین نے اپنا اپنا مذہب برقرار رکھا ہوا تھا اور ان میں بہت زیادہ محبت تھی اور خود کو سیکولر بنا کر نہیں پیش کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ والدہ کو خدشہ تھا کہ ان کی اقلیتی شناخت بچوں کی زندگی پر اثر ڈالے گی اور وہ فسادات کے دوران ان کیلئے پریشان رہتی تھیں۔
مہیش بھٹ کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اپنی بیٹیوں کے مسلمان نام عالیہ اور شاہین رکھے تو ان کی والدہ بہت زیادہ پریشان ہوگئی تھیں۔
ایک انٹرویو میں ڈائریکٹر کا کہنا تھا 1992 میں ہندو مسلم فسادات کےد وران کی والدہ ماتھے پر ٹیکا لگائی اور ساڑھی پہنتی تاکہ وہ الگ نہ نظر آئیں۔
ڈائریکٹر نے بتایا کہ ان کے والدین نے اپنا اپنا مذہب برقرار رکھا ہوا تھا اور ان میں بہت زیادہ محبت تھی اور خود کو سیکولر بنا کر نہیں پیش کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ والدہ کو خدشہ تھا کہ ان کی اقلیتی شناخت بچوں کی زندگی پر اثر ڈالے گی اور وہ فسادات کے دوران ان کیلئے پریشان رہتی تھیں۔
مہیش بھٹ کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اپنی بیٹیوں کے مسلمان نام عالیہ اور شاہین رکھے تو ان کی والدہ بہت زیادہ پریشان ہوگئی تھیں۔