وسطی چین میں موسلادھار بارشوں سے 30 افراد ہلاک درجنوں لاپتا
جولائی چھ دہائی قبل ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے چین کا گرم ترین مہینہ تھا
چین کے وسطی علاقے میں گزشتہ چند دنوں سے جاری موسلادھار بارشوں کے باعث 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ درجنوں لاپتا ہیں۔
رواں ہفتے ہونے والی بارشوں کا آغاز فلپائن اور تائیوان سے آنے والے سمندری طوفان گیمی کی وجہ سے ہوا جو ایک ہفتہ قبل مشرقی چین سے ٹکرایا تھا۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 645 ملی میٹر (25 انچ) کی ریکارڈ بارش کے بعد 11 ہزار سے زائد افراد کو زکسنگ شہر سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
زکسنگ کے علاقے میں مختلف چھوٹی بستیوں کو ملانے والی متعدد سڑکیں اور پُل سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں، جبکہ بجلی کی فراہمی اور مواصلات کا بنیادی ڈھانچہ بھی متاثر ہوا ہے۔
چین کے محکمہ موسمیات کے حکام نے کہا تھا کہ جولائی چھ دہائی قبل ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے چین کا گرم ترین مہینہ تھا۔
واضح رہے کہ چین دنیا میں گرین ہاؤس گیسوں کا سب سے بڑا اخراج کرنے والا ملک ہے جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے آب و ہوا میں تبدیلی آ رہی ہے اور شدید موسم زیادہ کثرت سے اور مزید شدید ہو رہا ہے۔
رواں ہفتے ہونے والی بارشوں کا آغاز فلپائن اور تائیوان سے آنے والے سمندری طوفان گیمی کی وجہ سے ہوا جو ایک ہفتہ قبل مشرقی چین سے ٹکرایا تھا۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 645 ملی میٹر (25 انچ) کی ریکارڈ بارش کے بعد 11 ہزار سے زائد افراد کو زکسنگ شہر سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
زکسنگ کے علاقے میں مختلف چھوٹی بستیوں کو ملانے والی متعدد سڑکیں اور پُل سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں، جبکہ بجلی کی فراہمی اور مواصلات کا بنیادی ڈھانچہ بھی متاثر ہوا ہے۔
چین کے محکمہ موسمیات کے حکام نے کہا تھا کہ جولائی چھ دہائی قبل ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے چین کا گرم ترین مہینہ تھا۔
واضح رہے کہ چین دنیا میں گرین ہاؤس گیسوں کا سب سے بڑا اخراج کرنے والا ملک ہے جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے آب و ہوا میں تبدیلی آ رہی ہے اور شدید موسم زیادہ کثرت سے اور مزید شدید ہو رہا ہے۔