سپریم کورٹ نے ایک فیصلے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ بے بنیاد اور غیر ضروری مقدمے بازی کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔
جائداد کی بولی کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بے بنیاد اور غیر ضروری مقدمے بازی کے حوالے سے اہم فیصلہ جاری کردیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کے تحریر کردہ 2 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کی عدالتوں میں 22 لاکھ سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں۔ ایسی فضول اور من گھڑت مقدمے بازی سے نہ صرف زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اصل مقدمات بھی تاخیر کا شکار ہوتے ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایسے فضول مقدمات کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔ بعد ازاں عدالت نے 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے درخواست خارج کردی۔