وزیراعظم کا گڈانی میں 660 میگاواٹ کے 10 منصوبوں پرسست روی کا نوٹس
ملکی یا غیر ملکی سرمایہ کار گڈانی میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر عملی طور پر کام شروع کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف نے گڈانی میں 660 میگا واٹ کے دس مجوزہ منصوبوں پر سست روی کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزارت پانی و بجلی کے ذمہ داران کی جانب سے وزیر اعظم کو بتایا جا رہا ہے کہ جب تک گڈانی سے لاہور تک کی 12 سو کلو میٹر اور گڈانی سے فیصل آباد تک کی11سوکلومیٹرکی ٹرانسمیشن لائن کے منصوبوں کوحتمی شکل نہیں دی جاتی اس وقت تک ملکی یا غیر ملکی سرمایہ کار گڈانی میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر عملی طور پر کام شروع کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔
جبکہ پورٹ قاسم سے 660 میگا واٹ کے دو منصوبوں پر قطر کے المرقاب گروپ اور چائنا پاور کی مشترکہ سرمایہ کاری سے 660 میگا واٹ کے پہلے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے، پورٹ قاسم میں تیار کی جانے والی بجلی کے لئے 600 کے وی کی بارہ سو کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب کے کام میں سرمایہ کاری کے لئے المرقاب گروپ اور چائنا پاور نے از خود رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔
وزارت پانی و بجلی کے ذمہ داران کی جانب سے وزیر اعظم کو بتایا جا رہا ہے کہ جب تک گڈانی سے لاہور تک کی 12 سو کلو میٹر اور گڈانی سے فیصل آباد تک کی11سوکلومیٹرکی ٹرانسمیشن لائن کے منصوبوں کوحتمی شکل نہیں دی جاتی اس وقت تک ملکی یا غیر ملکی سرمایہ کار گڈانی میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر عملی طور پر کام شروع کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔
جبکہ پورٹ قاسم سے 660 میگا واٹ کے دو منصوبوں پر قطر کے المرقاب گروپ اور چائنا پاور کی مشترکہ سرمایہ کاری سے 660 میگا واٹ کے پہلے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے، پورٹ قاسم میں تیار کی جانے والی بجلی کے لئے 600 کے وی کی بارہ سو کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب کے کام میں سرمایہ کاری کے لئے المرقاب گروپ اور چائنا پاور نے از خود رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔