امریکا کا مشرقِ وسطیٰ میں مزید فوج بھیجنے کا فیصلہ
امریکی ڈیفنس سیکریٹری لائیڈ آسٹن کیجانب سے یورپ اور مشرقِ وسطیٰ میں اضافی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے
امریکا نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران مشرقِ وسطیٰ میں مزید فوج بھیجنے کا اعلان کر دیا۔
جمعے کے روز پینٹاگون نے بتایا کہ امریکا مشرقِ وسطیٰ میں اضافی فائٹر جیٹ اسکواڈرن، نیوی کروزر اور ڈسٹرائر شپ بھیجے گا۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی ڈیفنس سیکریٹری لائیڈ آسٹن کی جانب سے یورپ اور مشرقِ وسطیٰ میں اضافی نیوی کروزر اور ڈسٹرائرار تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
پینٹاگون نے مشرقِ وسطیٰ میں اضافی فائٹر جیٹ اسکواڈرن بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
ایک بیان میں پینٹاگون کا کہنا تھا کہ آسٹن نے اسرائیل کے دفاع میں اضافے اور امریکا کے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی فوجی پوزیشن میں تبدیلی کا حکم دیا ہے۔
امریکا کی جانب سے یہ اعلان حماس اور حزب اللہ کی ہائی پروفائل شخصیات کو نشانہ بنانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
ان کارروائیوں کے پیچھے اسرائیلی فوج کی موجودگی کا خیال کیا جارہا ہے اور میڈیا رپورٹس میں ایرانی سرزمین پر فلسطین مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
جمعے کے روز پینٹاگون نے بتایا کہ امریکا مشرقِ وسطیٰ میں اضافی فائٹر جیٹ اسکواڈرن، نیوی کروزر اور ڈسٹرائر شپ بھیجے گا۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی ڈیفنس سیکریٹری لائیڈ آسٹن کی جانب سے یورپ اور مشرقِ وسطیٰ میں اضافی نیوی کروزر اور ڈسٹرائرار تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
پینٹاگون نے مشرقِ وسطیٰ میں اضافی فائٹر جیٹ اسکواڈرن بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
ایک بیان میں پینٹاگون کا کہنا تھا کہ آسٹن نے اسرائیل کے دفاع میں اضافے اور امریکا کے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی فوجی پوزیشن میں تبدیلی کا حکم دیا ہے۔
امریکا کی جانب سے یہ اعلان حماس اور حزب اللہ کی ہائی پروفائل شخصیات کو نشانہ بنانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
ان کارروائیوں کے پیچھے اسرائیلی فوج کی موجودگی کا خیال کیا جارہا ہے اور میڈیا رپورٹس میں ایرانی سرزمین پر فلسطین مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔